امریکہ کی عدالت نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک پورن سٹار کو دی جانے والی رقم کو چھپانے پر مجرم قرار ہے، لیکن انہیں جیل یا جرمانہ نہیں ہوگا۔
فرانسیسی خبررساں اداے کے مطابق جج نے ٹرمپ کو جیل یا جرمانے سے بچایا حالانکہ جھوٹے کاروباری ریکارڈز پر انہیں مئی 2024 میں سزا سنائی گئی تھی جس پر ممکنہ طور پر جیل ہو سکتی تھی۔
اس کے بجائے نیویارک کے جج جوآن مرچن نے دستیاب سب سے کم ’غیر مشروط ڈسچارج‘ کی سزا دی جو ایک نسبتاً غیر معمولی اقدام ہے۔ مرچن نے کہا کہ ’اس عدالت میں اس سے پہلے کبھی بھی ایسے منفرد حالات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ واحد قانونی سزا جو اعلیٰ ترین عہدے پر تجاوز کیے بغیر دی جا سکتہ ہے وہ غیر مشروط ڈسچارج ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ جج، وکلا اور میڈیا کے ساتھ مین ہٹن کورٹ روم میں کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔
ٹرمپ نے ڈسچارج منظور ہونے سے پہلے کہا کہ یہ ایک بہت خوفناک تجربہ رہا ہے۔ میرے خیال میں یہ نیویارک اور نیویارک کے عدالتی نظام کے لیے ایک زبردست دھچکا ہے۔ یہ میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے کیا گیا تاکہ میں الیکشن ہار جاؤں۔
پراسیکیوٹر جوشوا سٹینگلاس نے کہا کہ ’اس کیس کا فیصلہ متفقہ اور فیصلہ کن تھا اور اس کا احترام کیا جانا چاہیے۔