واشنگٹن:امریکی میڈیانے دعویٰ کیاہے کہ حماس اور اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی پر اتفاق کرلیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق جنگ بندی معاہدے پر اتوارسے عملدرآمد شروع ہوگا معاہدے کے نتیجے میں پہلے مرحلے میں حماس33اسرائیلیوں کر رہاکرے گی جب کہ اسرائیل سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کورہاکرے گا۔حماس میڈیاآفس کے مطابق غزہ کی پٹی کے لو گ فائربندی پرباضابطہ عملدرآمدتک اپنی جگہ موجودرہیں گے۔نومنتخب امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے بھی تصدیق کی ہے کہ حماس اوراسرائیل کے درمیان معاہدہ ہوگیاہے ،
اس سے پہلے برطانوی خبررساں ایجنسی رائٹرز نے جنگ بندی مذاکرات سے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کے بعد 15 ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے اختتام کی امید پیدا ہوگئی ہے۔
اس سے قبل فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
عرب میڈیا الجزیرہ کے مطابق حماس کی جانب سے الجزیرہ کو بتایا گیا ہے کہ حماس رہنما خلیل الحیہ کی سربراہی میں وفد نے قطر اور مصر کے ثالثوں کو جنگ بندی معاہدے پر اپنی رضامندی سے آگاہ کردیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ قطری وزیراعظم پریس کانفرنس میں جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کریں گے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم دوحہ میں موجود مذاکراتی ٹیم کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، جبکہ اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی فیلا ڈیلفی راہداری سے انخلا شروع کر دیا۔
ادھر مصری حکومت نے رفح سرحدی گزرگاہ کے پاس طبی مرکز قائم کردیا ہے اور عملہ اور ایمبولینس پہنچادی گئی ہیں۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی سے زخمیوں اور مریضوں کو ہنگامی بنیادوں پر اسپتال منتقل کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے۔
مصری ہلال احمر کمیٹی کی ٹیمیں بھی صوبہ شمالی سینا پہنچ چکی ہیں، ہلال احمر کی ٹیمیں غزہ پٹی کے لیےامدادی سامان کی ترسیل کی نگرانی کریں گی۔
مصر میں العریش کے گوداموں سے ہزاروں ٹن امدا اور طبی سامان کی ترسیل بھی شروع ہوگئی ۔
حماس اور اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی پر اتفاق کرلیا
