facebook-domain-verification" content="ck1ojg2es5iiyqif2wy9qloqe1qs4x

بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

خیبر پختونخوا،نگراں دور حکومت میں 9 ہزار 762 بھرتی ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ

خیبر پختونخوا حکومت نے نگراں دور حکومت میں 9 ہزار 762 بھرتی ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا، اس سسلے میں خیبر پختونخوا حکومت نے نگراں دور میں بھرتی ہونے ملازمین کو فارغ کرنے کی قانون سازی کی ہے۔
گزشتہ روز خیبرپختونخوا اسمبلی سے کے پی ملازمین کو ملازمت سے ہٹانے کا بل 2025 پاس ہونے کے بعد صوبائی حکومت نے عمل در آمد کرتے ہوئے آج نگراں دور حکومت کے 9 ہزار 762 ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی فہرست آج نیوز کو موصول ہوگئی۔
خیبرپختونخوا حکومت نے 23 جنوری 2023 سے 29 فروری 2024 تک بھرتی ملازمین کو برخاست کرنے کی منظوری دی  ۔
سرکاری دستاویز کے مطابق نگران دور میں سب سے زیادہ 4 ہزار 19 بھرتیاں ہوئیں، محکمہ بلدیات میں 192، محکمہ جیل خانہ جات میں 159، محکمہ اعلی تعلیم میں 702 ، محکمہ صحت میں 693، اور محکمہ ایلمنٹری و سیکنڈری ایجوکیشن میں 2 ہزار 323 بھرتیاں ہوئیں۔
اس کے علاوہ محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس میں 120، اینیمل ہسبنڈری اور زرعت میں 175، ایڈمنسٹریشن میں 339، محکمہ ایریگیشن میں 188، سوشل ویلفئیر میں 112 اور محکمہ پبلک ہیلتھ میں 137 افراد بھرتی کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا اسمبلی نے نگران دور میں بھرتی ہونے والے ہزاروں سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا بل منظور کر لیا۔
بل کا اطلاق 22 جنوری 2023 سے 29 فروری 2024 کی بھرتیوں پر ہوگا، قانون میں نگران دور کے دوران سن، اقلیتی کوٹہ، پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتیوں کو استثنی حاصل ہوگا۔
بل کے متن میں کہا گیا   کہ ملازمین کو نکالنے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے سات رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
بل مزید تجویز کیا گیا کہ تمام ادارے نگران دور کی بھرتیوں کے حوالے سے 30 دن میں رپورٹ مرتب کریں گے۔
بل متن میں بتایا گیا کہ 10 ہزار ملازمین نگران دور حکومت میں بھرتی ہوئے تھے، صوبائی حکومت کے اس عمل پر پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر احمد کنڈی نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعدد ترامیم پیش کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو لوگوں کو روزگار دینے بجائے ہزاروں لوگوں کو بے روزگار کر رہی ہے۔