مظفرآباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کے ساتھ یکجہتی کے لیے یہاں آنا ان کے لیے باعثِ اعزاز ہے۔ انہوں نے 24 کروڑ پاکستانی عوام کی طرف سے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے لیے مکمل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ 5 فروری کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے اور ان کی جدوجہدِ آزادی کے لیے ہمارے پختہ عزم کی تجدید کا دن ہے۔ انہوں نے کشمیری شہداء کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیری عوام اپنے خون سے آزادی کی داستان لکھ رہے ہیں اور پاکستان کی حکومت اور عوام ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے بڑھتے ہوئے جبر کے باوجود کشمیری عوام کی آزادی کی تڑپ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں اور نہ ہی کشمیری عوام اور اقوام متحدہ کی قراردادیں اس حقیقت کو تسلیم کرتی ہیں۔ انہوں نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے اس بیان کو دہرایا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔
وزیراعظم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ انصاف اور جمہوریت کے اصولوں پر دوہرا معیار ترک کرے اور کشمیری عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کیا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا۔
انہوں نے بھارت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ 5 اگست 2019ء کی جارحانہ پالیسیوں سے باہر نکلے اور تنازعہ کشمیر پر بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا ہی بہترین راستہ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی جوہری صلاحیت کو قوم کی آن اور شان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے میں محمد نواز شریف نے تاریخی کردار ادا کیا۔ انہوں نے سابق بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے دورہ لاہور اور اعلانِ لاہور کو آگے بڑھنے کا راستہ قرار دیا۔
آزاد کشمیر کی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے آزاد کشمیر کے لیے 23 ارب روپے کے فنڈز فراہم کیے ہیں، جو کسی احسان کے بجائے ان کا فرض تھا۔ انہوں نے بھمبر میں دانش اسکول کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے مزید دانش اسکول قائم کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب کے اختتام پر اس بات پر زور دیا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، لیکن اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں اور کشمیری عوام کی آزادی تک ان کی حمایت جاری رہے گی۔