نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت، اسرائیل، امریکہ اور امارات پر مشتمل نئے گروپ ’’آئی ٹو یو ٹو“ کا قیام عمل میں آگیا۔ امریکی صدر بائیڈن اگلے ماہ اس نئے گروپ کی مجوزہ ورچوئل سمٹ کی میزبانی کریں گے۔ گروپ کے قیام کا فیصلہ بھارتی وزیر خارجہ کے گزشتہ برس دورہ اسرائیل کے دوران دیگر تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ میٹنگ میں کیا گیا تھا۔چاروں ملکوں کے اس نئے گروپ ‘آئی ٹو یو ٹو’ کی پہلی سربراہی کانفرنس جولائی میں امریکی صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں ہو گی۔
ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے بتایا کہ صدر جو بائیڈن 13سے 16جولائی کے درمیان مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کے دوران ایک ورچوئل سربراہی کانفرنس کی میزبانی کریں گے۔ اس کانفرنس میں نو تشکیل شدہ گروپ ‘آئی ٹو یو ٹو’ کے دیگر رہنما بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اور متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان حصہ لیں گے۔
انہوں نے اس گروپ کے نام I2U2 کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آئی ٹو سے مراد دو مرتبہ آئی ہے، جس کا مطلب انڈیا اور اسرائیل ہیں۔ اسی طرح یو ٹو سے مراد دو مرتبہ یو ہے، جس کا مطلب امریکا (یو ایس اے) اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) ہیں۔ اس امریکی اہلکار نے مزید بتایا کہ اس ورچوئل سمٹ میں فوڈ سکیورٹی کے بحران اور باہمی تعاون کے دیگر شعبوں پر بات چیت کی جائے گی۔
اس اعلیٰ عہدیدار کے مطابق صدر بائیڈن وزیر اعظم مودی، وزیر اعظم بینیٹ اور صدر محمد بن زید سے اس منفرد رابطے کے لیے منتظر ہیں۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق ان چاروں میں سے ہر ملک اپنے آپ میں ایک تکنیکی مرکز ہے۔
اکتوبر 2021 میں ان چاروں ملکوں کے وزرائے خارجہ کی اس وقت ایک ورچوئل میٹنگ ہوئی تھی، جب بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر اسرائیل کے دورے پر تھے۔ اس وقت اس ملاقات کو بین الاقوامی فورم برائے اقتصادی تعاون کا نام دیا گیا تھا۔
اس میٹنگ میں میری ٹائم سکیورٹی، انفراسٹرکچر، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں کو درپیش چیلنجز اور مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ بھارت میں متحدہ عرب امارات کے سفیر احمد البنّا نے اس وقت اس نئے گروپ کو ’مغربی ایشیائی کوآڈ کہا تھا۔
جولائی میں صدر بائیڈن کی میزبانی میں ہونے والی میٹنگ سابقہ میٹنگ کی اپ گریڈڈ شکل ہوگی کیونکہ اس میں چاروں ممالک کے سربراہان حصہ لیں گے۔
بھارت، امریکا، اسرائیل اور امارات پر مشتمل نئے گروپ I2U2 کا قیام








