اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم کا کہنا ہے کہ تفتیش سے مکمل مطمئن ہوں، تھوڑی بہت اونچ نیچ ہوجاتی ہے، جج عطا ربانی پر پورا بھروسہ ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کی جانب سے نورمقدم قتل کیس کا ٹرائل مکمل ہونے اور جج عطا ربانی کی جانب سے کیس کا فیصلہ محفوط کیے جانے کے بعد مقتولہ کے والد شوکت مقدم نے عدالت کے باہر میڈیا سے بات کی۔
نورمقدم قتل کیس کا فیصلہ محفوظ
شوکت مقدم کاکہنا تھا کہ ہم نے ملزمان کے لیے زیادہ سے زیادہ سزا مانگی ہے اور مجھے جج عطا ربانی پر پورا بھروسہ ہے، انہوں نے صاف شفاف ٹرائل کیا ہے۔مقتولہ کے والد نے کہا کہ کیس کی تفتیش میں پولیس پر پریشر رہا لیکن انہوں نے اپنی پوری تفتیش کی، مشکل وقت تھا لیکن اپنی بیٹی پر مکمل یقین ہے۔
انہوں نے کہا کہ نور مقدم نیک لڑکی تھی، وہ کسی غلط چیز میں ملوث نہیں تھی، جبکہ سی سی ٹی وی سے بھی ثابت ہوا کہ نور مقدم کو یرغمال بنا کر رکھا گیا۔واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے نورمقدم قتل کیس کا فیصلہ ا?ج محفوظ کر لیا ہے، جج عطائ ربانی 24 فروری کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنائیں گے۔