بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

ایلون مسک اور ٹرمپ میں ٹھن گئی، ایک دوسرے پرسنگین الزامات عائد کردئیے

واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک میں اختلافات شدت اختیار کرگئے،ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگا دئیے۔
کچھ روز قبل ایلون مسک نے امریکی صدرکو بتائے بغیر مشیر کا عہدہ چھوڑ دیا تھا،جس کے بعد مسک نے امریکی صدرکے ٹیکس میں کٹوتی اور اخراجات بل پرشدید تنقید کی تھی،اب دونوں دوستی دشمنی میں بدل گئی ہے،جس کے بعد دونوں جانب سے ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگائے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
ایلون مسک نے الزام عائد کیا ہےکہ صدرڈونلڈ ٹرمپ کا نام جنسی اسکینڈلز میں بدنام ایپسٹین کی فائلوں میں موجود ہے۔ایپسٹین کی فائل میں ٹرمپ کا نام ہونےکی وجہ سے یہ دستاویزسامنے نہیں لائی جا رہی، یہ حقیقت ایک روز ضرور سامنے آئے گی۔

اپنےسوشل میڈیا اکاونٹ پرمسک نےلکھا کہ میرےبغیرٹرمپ الیکشن ہار جاتے،ڈیموکریٹس ایوانِ نمائندگان پرقابض ہوتے اورسینیٹ میں ریپبلکنز کی تعداد صرف 51، 49 ہوتی۔

ایلون مسک نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ مشیرکا عہدہ چھوڑنے کا حکم صدر ٹرمپ نے خود دیا تھا،اس کے علاوہ مسک نے ٹرمپ کےمواخذے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا انکی جگہ جے ڈی وینس کو صدر لگانا چاہیے۔

ٹرمپ کا جوابی وار
امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر تازہ بیان میں کہا ہے کہ انہیں یہ علم نہیں تھا کہ ایلون مسک باقاعدگی سے منشیات استعمال کرتے ہیں۔

صدر ٹرمپ کی ایلون مسک کو دھمکی
صدرٹرمپ نے ساتھ ہی دھمکی دی کہ وہ اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے حکومت سے معاہدے بھی ختم کردیں گے کیونکہ بجٹ میں رقم بچانے کا آسان ترین طریقہ یہی ہےکہ سبسڈی اور کنٹریکٹ ختم کیے جائیں۔
نئے بل سے سال کی ششماہی میں کساد بازاری کا خطرہ ہے،ایلون مسک نے نئی سیاسی جماعت کے لیے ایکس پر صارفین سے رائے بھی مانگ لی۔
لفظی گولہ باری مارکیٹ پر اثر انداز ہونے لگی،ٹیسلا کے ایک سو پچاس بلین ڈالر کے حصص گر گئے۔