راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے پارٹی قیادت کو ہدایت دی ہے کہ 10 محرم کے بعد حکومت کے خلاف بھرپور تحریک کا آغاز کیا جائے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے انکشاف کیا کہ عمران خان نے جیل میں ملاقات کے دوران پارٹی کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ 10 محرم کے بعد موجودہ حکومتی نظام کے خلاف عوامی تحریک شروع کریں۔ علیمہ خان کے مطابق بانی چیئرمین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک میں جمہوری اقدار کو پامال کیا جا رہا ہے، ووٹ کی عزت کو ختم کیا گیا ہے، اور آئینی اداروں کو بے اختیار بنایا جا رہا ہے۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جیل میں بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، انہیں تنہائی میں قید کیا گیا ہے، کتابیں نہیں دی جا رہیں اور روزانہ 22 گھنٹے بند رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی قانونی ٹیم کو تحریک کے لیے ضروری ہدایات دے دی ہیں، جو سلمان اکرم راجہ کے ذریعے پارٹی قیادت تک پہنچا دی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بانی چیئرمین نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مزاحمت کرنے والے ارکان کی تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ اگر اراکین اسمبلی کے اختیارات محدود کیے جا رہے ہیں تو وہ اسمبلی کے باہر اپنی الگ اسمبلی لگائیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے آئینی ترامیم بالخصوص 26 ویں اور مجوزہ 27 ویں ترمیم پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور ان ترامیم کو مارشل لا اور بادشاہت کی راہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا کہ اگر عوام کی آواز دبائی جائے، میڈیا خاموش کر دیا جائے اور عدالتیں حکومتی محکمے بن جائیں تو ایسے نظام کے خلاف تحریک ناگزیر ہو جاتی ہے۔
پی ٹی آئی کے قریبی ذرائع کے مطابق 10 محرم کے بعد باقاعدہ احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان متوقع ہے۔
عمران خان نے 10 محرم کے بعد حکومت مخالف تحریک کا آغاز کرنے کی ہدایت دے دی
