بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

کینسر کا علاج اب پہلے سے زیادہ آسان، تیز اور مؤثر ، نئی انجکشن تھراپی نے انقلاب برپا کر دیا

وقت کے ساتھ ساتھ جہاں ٹیکنالوجی نے زندگی کے ہر شعبے میں ترقی کی ہے، وہیں طب کا میدان بھی پیچھے نہیں رہا۔ خاص طور پر کینسر جیسی جان لیوا بیماری کے علاج میں حالیہ برسوں میں شاندار پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔ جہاں پہلے کینسر کو لاعلاج سمجھا جاتا تھا، اب وہیں جدید طریقۂ علاج کی بدولت کئی مریض صحت مند زندگی گزار رہے ہیں۔

امیونوتھراپی کا نیا دور ، اب گھنٹوں کی جگہ منٹوں کا علاج
ماضی میں کینسر کے علاج کے لیے امیونوتھراپی کو مؤثر ترین طریقہ تصور کیا جاتا رہا ہے، لیکن اس کا سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ اس کے ہر سیشن میں مریض کو اسپتال میں ایک یا دو گھنٹے IV ڈرپ کے ذریعے دوا دی جاتی تھی، جو نہ صرف تھکا دینے والا عمل تھا بلکہ مریض اور اس کے اہل خانہ کے لیے وقت، پیسے اور جذباتی توانائی کا بھی امتحان بن جاتا تھا۔

تاہم اب برطانیہ کے ماہرین نے ایک ایسا شاندار حل پیش کیا ہے جس نے کینسر کے علاج کی دنیا میں ایک نئی امید جگا دی ہے۔

Nivolumab – اب صرف چند منٹ میں انجکشن کے ذریعے مؤثر علاج
برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس (NHS) نے Nivolumab نامی دوا کو انجکشن کی صورت میں متعارف کروایا ہے۔ یہ وہی دوا ہے جو پہلے IV ڈرپ کے ذریعے دی جاتی تھی، لیکن اب صرف 3 سے 5 منٹ میں یہ دوا مریض کو جلد کے نیچے انجیکٹ کی جا سکتی ہے۔

یہ کوئی نئی دوا نہیں بلکہ پرانے علاج کا نیا، بہتر اور تیز ترین طریقہ ہے۔ جسے ماہرین نے “گیم چینجر” قرار دیا ہے۔

یہ انجکشن کیسے کام کرتا ہے؟
Nivolumab دراصل امیونوتھراپی کی ایک قسم ہے، جو مریض کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے تاکہ وہ خود کینسر کے خلیات سے بہتر انداز میں لڑ سکے۔ یہ علاج خاص طور پر ان مریضوں کے لیے مفید ہے جنہیں بار بار اسپتال جانا پڑتا ہے۔

کینسر کے مریضوں کے لیے عملی فائدے
وقت کی بچت: ہر سیشن جو پہلے ایک گھنٹہ لیتا تھا، اب صرف چند منٹ میں مکمل۔

اسپتال میں کم وقت گزارنا: مریض علاج کے فوراً بعد گھر جا سکتے ہیں۔

روزمرہ زندگی میں آسانی: مریض اب اپنا زیادہ وقت گھر والوں کے ساتھ گزار سکتے ہیں یا کام پر واپس جا سکتے ہیں۔

نفسیاتی سکون: مختصر اور آرام دہ علاج سے ذہنی دباؤ میں بھی نمایاں کمی۔

طبی ٹیموں کے لیے بھی سہولت
NHS کے مطابق، اس تبدیلی سے ماہانہ تقریباً 1,000 گھنٹے بچائے جا سکتے ہیں، جو طبی عملہ دیگر مریضوں کی بہتر دیکھ بھال پر صرف کر سکتا ہے۔ اس سے نہ صرف ہسپتالوں پر دباؤ کم ہوگا بلکہ مریضوں کے انتظار کا وقت بھی نمایاں حد تک کم ہو سکے گا۔

یہ کب اور کہاں دستیاب ہوگا؟
یہ سہولت فی الحال برطانیہ میں متعارف کی جا چکی ہے اور متوقع ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک بھی جلد ہی اس جدید علاج کو اپنائیں گے، خصوصاً وہ ممالک جہاں کینسر کے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے۔