اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ وزراءاور پبلک آفس ہولڈر کے الیکشن مہم میں حصہ لینے کی اجازت قبل از انتخابات دھاندلی ہے ۔الیکشن ایکٹ میں ترمیم کو مسترد کرتے ہیں ۔
الیکشن ایکٹ یا رولز میں ترمیم کے لیے سیاسی جماعتوں اور الیکشن کمیشن سے مشاورت سے اتفاق رائے لازمی ہے ۔حکومت واحد فریق نہیں کہ وہ الیکشن قانون اور رولز میں ترمیم کرکے دیگر جماعتوں کے مقابلے میں فائدہ اٹھائے ۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیمی آرڈیننس سے حکومتی نمائندوں کو حکومتی امیدوں کی مہم پر اثر انداز ہونے کی اجازت ملے گی ۔اس ترمیم سے حکومت مخالف امیدواروں کو نقصان ہو گا۔الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق مرتب کرتا ہے ۔رات کی تاریکی میں آرڈیننس کا اجراءالیکشن کمیشن کے اختیارات کی خلاف ورزی ہے ۔
آئین پارلیمنٹ پر قدغن لگاتا ہے کہ وہ ایسی قانون سازی نہ کرے جو الیکشن کمیشن کے اختیارات چھینے ۔آرڈیننس کے ذریعے الیکشن کمیشن کو بیڑیاں لگائی گئی ہیں ۔حکومت پیکا اور الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس واپس لے ۔بصورت دیگر اپوزیشن آرڈیننس کو نامنظور کرنے کی قرارداد لانے گی۔