اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نےاسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایس آر بی سی کمپنی کی بحالی کے لیے عدالت سے استدعا کرنے آئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ کمپنی کے 300 سے زائد ملازمین ہیں اور ان کی ملازمتوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، جس کے لیے کمپنی کی بحالی ناگزیر ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ عدالت میں کمپنی کی بحالی کے لیے اپنا موقف پیش کیا گیا ہے اور بزنس پلان جمع کروانے کے لیے عدالتی احکامات بھی موصول ہوئے ہیں۔ عدالت نے لیکویڈیٹر کو ہدایت جاری کی ہے کہ ایس آر بی سی کے ملازمین کو ان کی تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے۔
عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ سماعت مکمل طور پر قانون کے مطابق ہو رہی ہے۔ انہوں نے ماضی کی ایک حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک غیر ذمہ دارانہ بیان کے باعث پی آئی اے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ تاہم، موجودہ حکومت کے اقدامات کی بدولت پی آئی اے کی یورپ اور برطانیہ کے لیے پروازیں بحال ہو چکی ہیں۔ “یہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ پی آئی اے ہمارے دور حکومت میں دوبارہ بحال ہوئی”، انہوں نے کہا۔
عطاء اللہ تارڑ نے خیبر پختونخوا حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہاں نااہلی، کرپشن اور بدانتظامی اپنے عروج پر ہے۔ انہوں نے دریائے سوات میں پیش آنے والے ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں سیاحوں کو بروقت ریسکیو نہیں کیا جا سکا، جو مقامی حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے۔









