بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

انسانی دماغ کے ایک حیرت انگیز راز کا انکشاف

 

 

کیا آپ یقین کریں گے کہ ہمارا دماغ کسی بلب کی طرح روشنی خارج کرتا ہے جو ہماری آنکھیں دیکھنے سے قاصر ہوتی ہیں۔

جرنل آئی سائنس میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ انسانی دماغ ایسے مدھم روشنی کے سگنلز خارج کرتا ہے جو کھوپڑی سے گزرتے ہیں اور دماغی سرگرمیوں کے ردعمل میں تبدیل ہوتے ہیں۔

اس تحقیق میں پہلی بار ایسے شواہد پیش کیے گئے جن سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ الٹرا ویک فوٹون ایمیشن (یو پی ای) ممکنہ طور پر دماغی افعال کو مانیٹر کرنے کا ایک ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے۔

یو پی ای قدرتی روشنی کے ایسے اخراج کو کہا جاتا ہے جو خلیاتی میٹابولزم کے نتیجے میں ہوتا ہے، جگنو جیسے جانداروں کے جسم سے خارج ہونے والی روشنی کے برعکس یو پی ای میں کسی مخصوص کیمیکلز پر انحصار نہیں کیا جاتا جبکہ روشنی بھی نظر آنے والی روشنی کے مقابلے میں لاکھوں کروڑوں گنا زیادہ مدھم ہوتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ دماغ سے خارج ہونے والی روشنی کے سگنلز زندہ ٹشوز کی جانب سے خارج کیے جاتے ہیں جن سے دماغی صحت اور سرگرمیوں کے بارے میں جاننے میں ممکنہ مدد مل سکتی ہے۔

اس تحقیق میں 20 صحت مند بالغ افراد کو شامل کیا گیا اور انہیں مکمل تاریکی میں رکھا گیا۔

اس کے بعد روشنی سے متعلق حساس سنسرز کو ان کی سر میں لگا کر ای ای جی کیپس سے دماغی لہروں کو ٹریک کیا گیا۔

محققین نے دماغی روشنی کو ریکارڈ کیا جس دوران رضا کار سادہ ٹاسک جیسے آنکھیں بند کرنے یا آوازیں سن رہے تھے۔

انہوں نے دریافت کیا کہ دماغی روشنی پس منظر کی روشنی سے مختلف ہوتی ہے اور ایک مخصوص انداز سے جلتی بجھتی ہے، خاص طور پر ان خطوں میں جو بینائی اور سننے کے عمل سے جڑے ہوتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی دریافت کیا گیا کہ روشنی کے ان سگنلز میں دماغی حالت جیسے آنکھوں یا بند کرنے کے دوران تبدیلیاں آتی ہیں۔

محققین نے بتایا کہ اگرچہ ابھی ہمارے نتائج ابتدائی ہیں مگر ان سے مستقبل کی ایسی ٹیکنالوجیز کی تیاری کا راستہ کھل جائے گا جن کے ذریعے اس دماغی عمل پر زیادہ تفصیلی کام کیا جاسکے گا جبکہ مختلف دماغی امراض کی تشخیص یا ٹریکنگ میں مدد مل سکے گی۔