ڈیرہ اسماعیل خان(نیوز ڈیسک) ڈیرہ اسماعیل خان میں آندھی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی۔ مختلف حادثات میں 10 افراد جاں بحق اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے۔ متعدد مکانات منہدم ہوگئے اور نشیبی علاقے پانی میں ڈوب گئے۔ مین ٹرانسمیشن لائن گرنے سے شہر بھر میں بجلی معطل ہے۔
تیز ہواؤں کی رفتار 100 کلو میٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی۔ درجنوں درخت اکھڑ گئے جبکہ سولر پینلز اور سائن بورڈز گرنے سے نظام زندگی متاثر ہوا۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
مردان میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ راولاکوٹ میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے گھروں اور دکانوں میں پانی داخل ہوگیا، محلہ روشن باغ کی مسجد شہید ہوگئی اور لینڈ سلائیڈنگ سے کئی مکانات تباہ ہوئے۔
ایبٹ آباد کے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ ہری پور میں درخت گرجانے اور خان پور ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث اسپل ویز کھول دیے گئے۔ چارسدہ میں دریا کا بہاؤ تیز ہوگیا اور 100 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ ناران میں لینڈ سلائیڈنگ سے بند سڑک کھول دی گئی، جہاں 150 سے زائد سیاحوں کو ریسکیو کیا گیا۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ مون سون کے آٹھویں اسپیل کے دوران خیبر پختونخوا کے بالائی و وسطی اضلاع میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔ سوات، دیر، ایبٹ آباد، مانسہرہ، بونیر، شانگلہ اور چترال میں ندی نالوں میں طغیانی اور اچانک سیلاب کا خدشہ ہے، جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات بھی موجود ہیں۔ پشاور، نوشہرہ اور مردان میں شہری سیلاب کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے شہریوں اور سیاحوں کو ہدایت کی ہے کہ غیر ضروری سفر نہ کریں اور دریاؤں، ندی نالوں اور پہاڑی چشموں کے قریب قیام سے گریز کریں۔









