وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں حالیہ سیلابی صورتحال اور امدادی کارروائیوں سے متعلق اہم جائزہ اجلاس ہوا، جس میں ملک کے مختلف متاثرہ علاقوں بالخصوص پنجاب، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعظم نے دریائے ستلج کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ریسکیو آپریشنز مزید تیز کرنے اور متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے افراد کے فوری انخلاء کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ متاثرہ عوام کو خوراک، ادویات اور خیمے فوری طور پر فراہم کیے جائیں۔
وزیراعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو پنجاب کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کے ساتھ مکمل رابطے میں رہنے کی بھی ہدایت کی تاکہ امدادی سرگرمیوں کو مربوط اور مؤثر بنایا جا سکے۔
سیلابی صورتحال پر بریفنگ
اجلاس کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ دریائے ستلج میں سیلاب کے حوالے سے پیشگی اطلاع کی بدولت جانی نقصان سے بچاؤ ممکن ہوا ہے۔ دریائے ستلج کے آس پاس کے علاقوں سے مقامی آبادی کے بروقت انخلاء کے باعث اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
متعلقہ حکام نے اجلاس کو بتایا کہ دریائے ستلج کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں جاری ریسکیو آپریشنز کے تحت اب تک 1 لاکھ 74 ہزار 74 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ ضلع نارووال میں لہری بند کے قریبی علاقوں سے بھی آبادی کے انخلاء کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام جاری ہے۔ گلگت بلتستان میں قومی شاہراہ کا تقریباً 2 کلومیٹر کا علاقہ زیرِ آب آ چکا ہے، جس کی بحالی پر کام جاری ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا، سلیمانکی، دریائے راوی میں جسٹر، اور دریائے چناب میں مرالہ کے مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ نالہ ڈیک میں بھی شدید سیلابی صورتحال ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ آئندہ 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، راولپنڈی ڈویژن، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے متعدد علاقوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔
اجلاس میں شریک اعلیٰ حکام
اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال (منصوبہ بندی)، ڈاکٹر مصدق ملک (موسمیاتی تبدیلی)، عبدالعلیم خان (مواصلات)، سردار اویس احمد لغاری (پاور ڈویژن)، عطاء اللہ تارڑ (اطلاعات)، سردار یوسف (مذہبی امور)، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔









