عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا، جب کہ دوسری جانب پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں کمی کا رجحان جاری ہے۔
ایشیائی منڈی میں کاروباری سرگرمیوں کے دوران برینٹ کروڈ فیوچرز کی قیمت میں 34 سینٹ (0.54%) کا اضافہ ہوا، جس کے بعد یہ 67.07 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی۔
اسی طرح، امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (WTI) کے اکتوبر کے معاہدے کی قیمت بھی 0.54% بڑھ کر 63.02 ڈالر فی بیرل ہو گئی، جبکہ نومبر کی ڈیلیوری کے لیے ہونے والے معاہدے 0.58% اضافے کے ساتھ 62.76 ڈالر فی بیرل پر طے پائے۔
پاکستان میں درآمدات میں کمی
ادھر پاکستان میں جاری مالی سال کے ابتدائی دو ماہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں 5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
پاکستان بیورو برائے شماریات کے مطابق:
جولائی تا اگست 2025 کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات پر 2.538 ارب ڈالر خرچ ہوئے، جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 2.662 ارب ڈالر کے مقابلے میں 5 فیصد کم ہیں۔
اگست میں واضح کمی
صرف اگست 2025 میں درآمدی بل 1.193 ارب ڈالر رہا جبکہ اگست 2024 میں یہ 1.398 ارب ڈالر تھا، یعنی 14.7 فیصد کمی۔
ماہانہ بنیاد پر بھی جولائی کے مقابلے میں اگست میں 11.4 فیصد کی کمی دیکھی گئی ،جولائی میں پٹرولیم مصنوعات پر 1.346 ارب ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا تھا۔
قیمتیں بڑھ رہی ہیں، درآمدات کم ہو رہی ہیں
عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود، پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں نمایاں کمی معاشی اور تجارتی پالیسیوں، زرمبادلہ کے دباؤ اور مقامی طلب میں ممکنہ کمی کا عندیہ دیتی ہے۔
عالمی منڈی میں خام تیل مہنگا، پاکستان میں درآمدات میں کمی ریکارڈ
