بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

سیلاب کے بعد مہنگائی میں نمایاں اضافہ، عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ

پاکستان میں حالیہ سیلاب کے بعد مہنگائی میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس نے ملک بھر میں عام آدمی کی زندگی کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ستمبر 2025 کے دوران مہنگائی کی شرح 2 فیصد بڑھی، جس کے بعد سالانہ مہنگائی کی سطح 5.6 فیصد تک جا پہنچی — جو گزشتہ گیارہ ماہ کی بلند ترین سطح ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 5.5 فیصد رہی، جبکہ دیہی علاقوں میں یہ شرح 5.8 فیصد تک پہنچ گئی — جو ظاہر کرتا ہے کہ دیہی معیشت سیلاب کے اثرات سے کچھ زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ جولائی سے ستمبر تک مجموعی مہنگائی 4.22 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں زراعت کو پہنچنے والے نقصان کے بعد روزمرہ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ چند نمایاں اشیاء میں   آٹا: 34 فیصد مہنگا،  پیاز: 28 فیصد مہنگے، سبزیاں: 9 فیصد اضافہ، آلو: 5.72 فیصد، انڈے: 4.9 فیصدمہنگے ہوئے۔
اس کے علاوہ مکھن، چینی، چاول، گڑ، دال چنا، بیسن اور پھل بھی مہنگے ہو چکے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سالانہ بنیاد پر غذائی اشیاء کی قیمتیں اوسطاً 5 فیصد تک بڑھی ہیں۔
صرف خوراک ہی نہیں، زندگی کے دیگر شعبے بھی مہنگائی سے متاثر ہوئے ہیں تعلیم: 10.72 فیصد اضافہ،  صحت کی سہولیات: 10.59 فیصد، کپڑے اور جوتے: 8 فیصد اضافہ، پوسٹل سروسز، ٹیکسٹائل، شادی ہال چارجز، میڈیکل ٹیسٹ کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نان فوڈ نان انرجی کی بنیاد پر کور انفلیشن ریٹ 7 فیصد رہا، جو معاشی دباؤ کی ایک اور علامت ہے۔