بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

غزہ میں اسرائیلی فورسز کے بے رحمانہ حملے جاری، مزید 19 فلسطینی شہید

 

قابض اسرائیلی فورسز کے غزہ میں حملوں کا سلسلہ جاری ہے، دن بھر ہونے والی شہادتوں کی تعداد 19 تک پہنچ گئی  ۔
قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے نہتے شہریوں کو خیموں، پناہ گزین کیمپوں اور اسکولز میں نشانہ بنایا، جب کہ امداد کے متلاشی 2 افراد کو بھی شہید کیا گیا۔
فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر بیت لحم کے مشرق میں بیت ساحور کے قریب اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے 7 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 2 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھوک کے باعث ایک اور شہادت واقع ہوئی ہے، جس کے بعد جنگ کے دوران غذائی قلت سے شہید ہونے والوں کی کل تعداد 460 ہو گئی ہے، جن میں 154 بچے شامل ہیں۔
دریں اثنا، اسرائیلی فورسز کی مقبوضہ مغربی کنارے میں چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں، جس میں 13 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے بچے سمیت 7 فلسطینیوں کو الخلیل کے علاقے سے گرفتار کیا، 3 افراد کو مغربی سلفیت، شمال مغربی رام اللہ سے بچے سمیت 2 افراد جب کہ بلاطہ پناہ گزین کیمپ سے ایک شہری کو گرفتار کیا گیا۔
مقامی فلسطینیوں نے خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ امن مذاکرات قریب آنے کے باوجود ’زمینی حالات میں کوئی تبدیلی نہیں‘ آئی۔
امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے بمباری روکنے کی اپیل کے باوجود اسرائیلی لڑاکا طیاروں اور ٹینکوں نے رات بھر غزہ کے مختلف علاقوں پر حملے کیے، کئی فلسطینی، جنہوں نے دو سال قبل شروع ہونے والی اس جنگ کے دوران متعدد ناکام جنگ بندیوں کو دیکھا ہے، اب اس جنگ کے خاتمے کی امید کھوتے جا رہے ہیں۔
ایک بے گھر فلسطینی احمد اسعد، جو ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کی خبر سن کر پُر امید ہوئے تھے، انہوں نے کہا کہ ہمیں حالات میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آ رہی، بلکہ الٹا ہم یہ نہیں جانتے کہ کیا کریں، کیا ہم سڑکوں پر رہیں؟ یا یہاں سے چلے جائیں ؟
قبل ازیں، ترجمان اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ فی الحال غزہ میں جنگ بندی نافذ نہیں ہوئی، بلکہ بمباری میں عارضی توقف کیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ فوج دفاعی مقاصد کے تحت غزہ میں کارروائیاں جاری رکھ سکتی ہے، اسرائیلی مذاکرات کار آج رات مصر کے لیے روانہ ہوں گے اور قیدیوں کی رہائی سے متعلق مذاکرات کل سے شروع ہونے کی توقع ہے۔