برطانیہ میں ایک دل دہلا دینے والے واقعے میں عدالت نے ایک ایسا فیصلہ دیا جس نے سب کو حیران کر دیا۔کتے کے حملے میں ہلاک ہونے والے 3 سالہ بچے کے والدین کو واقعے کےتین سال بعد جیل بھیج دیا گیا۔
یہ افسوسناک واقعہ15 مئی 2022 کو’’روچڈیل‘‘ کے ایک فارم ہاؤس میں پیش آیا۔ تین سالہ ڈینیئل ٹوِگ فارم میں موجود ایک خطرناک نسل کے کتے ’’کین کورسو‘‘ کے حملے کا نشانہ بن گیا، جو اُسے ایک باڑے میں جا کر کاٹنے لگا۔ بچے کے سر اور گردن پر شدید زخم آئے، اسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔
تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ حملہ آور کتا ’’سِڈ اُن‘‘11 کتوں میں شامل تھا جن کی حالت ناقص تھی اور جنہیں پھر بھی فارم پر رکھا گیا تھا۔ بچے کے والدین صرف دو ماہ پہلے ہی وہاں منتقل ہوئے تھے۔
عدالت نے والدین کو لاپرواہی، غفلت اور خطرناک کتے کو قابو میں نہ رکھنے کے جرم میںقصوروار قرار دیا۔والدہ ’’جو این بیڈ فورڈ‘‘ کو3 سال 6 ماہ ،والد’’مارک ٹوِگ‘‘ کو2 سال 8 ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔
ساتھ ہی عدالت نےپابندی لگا دی کہ وہ آئندہ 15 سال تک کوئی کتا نہیں پال سکیں گے۔
یہ فیصلہ کئی حلقوں میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے کہ کیا والدین کو قید کی سزا دینا درست ہے یا نہیں — مگر عدالت کا کہنا تھا کہ ایک معصوم جان کی قیمت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
بچے کی ہلاکت پر والدین کو قید، عدالت کا حیران کن فیصلہ
