پنجاب حکومت کی جانب سے ’’دھی رانی پروگرام‘‘ کے تیسرے مرحلے کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے، جس کے تحت اجتماعی شادی میں شریک ہر مستحق جوڑے کواے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے 2 لاکھ روپے کی مالی سلامی دی گئی۔
لاہور میں منعقدہ ایک باوقار تقریب میں 130 بیٹیوں کی اجتماعی شادیاں انجام دی گئیں، جن میں دلہنوں اور دولہوں کے اہلخانہ کے ساتھ ساتھ سیاسی، سماجی اور سرکاری شخصیات نے بھی شرکت کی۔
حکومتِ پنجاب کی جانب سے یہ مالی امداد نہ صرف شادی کے اخراجات میں سہولت فراہم کرتی ہے، بلکہ اسے بیٹیوں کی خودمختاری اور باعزت زندگی کی جانب ایک مثبت قدم بھی قرار دیا جا رہا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ سماجی بہبود **سہیل شوکت بٹ** نے کہا کہ *”دھی رانی پروگرام مستحق گھرانوں کے لیے امید کی نئی کرن ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب ایک فلاحی ریاست کے وژن کے تحت عوامی فلاح کے منصوبوں پر عمل کر رہی ہے اور اجتماعی شادیوں جیسے پروگرام اس کا عملی ثبوت ہیں۔
وزیر نے بتایا کہ اس پروگرام کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں اب تک3 ہزار سے زائد بیٹیوں کی شادیاں کرائی جا چکی ہیں، جبکہ رواں سال کے دوران 5 ہزار سے زائد مستحق بیٹیوں کی شادیاں کرانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
حکومتی نمائندوں کا کہنا تھا کہ ’’دھی رانی پروگرام‘‘ نہ صرف مالی معاونت فراہم کرتا ہے، بلکہ خواتین کی عزت نفس، خودداری، اور معاشرتی تحفظ کے فروغ کا بھی ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ یہ اقدام اس بات کا عملی اظہار ہے کہ حکومت غریب اور مستحق طبقات کو تنہا نہیں چھوڑ رہی۔
پنجاب حکومت کا مستحق جوڑوں کے لیے انوکھا تحفہ
