مسلم لیگ (ق) اوورسیز یو کے کے سینئر رہنما اور بانی چودھری شجاعت حسین لورز فورم کے سربراہ ڈاکٹر شوکت علی شیخ نے غزہ میں ہونے والی جنگ بندی کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ خوش آئند قدم وقتی نہیں بلکہ مستقل امن کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔ اُن کا مؤقف تھا کہ غزہ کا مکمل کنٹرول اور انتظام فلسطینیوں کے ہاتھوں میں ہی ہونا لازم ہے۔
برطانیہ میں نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شوکت علی نے کہا کہ اس جنگ میں لاکھوں بے گناہ مسلمان — بچے، خواتین اور مرد — شہید ہوئے ہیں اور ان جانوں کا مطالبہ عالمی سطح پر اٹھایا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے ذمہ داروں کو احتساب کے لیے اقوامِ عالم کو قدم اٹھانا ہوگا اور اسرائیلی قیادت بالآخر بین الاقوامی انصاف کے سامنے لائی جائے۔
ڈاکٹر شوکت علی نے نشاندہی کی کہ امن سے پہلے اور بعد میں غزہ کی فوری انسانی امداد اور تعمیرنو پر توجہ لازمی ہے؛ خاص طور پر خوراک، صاف پانی، طبی سہولیات اور بے گھر افراد کی بحالی کے لیے مسلم ممالک اور مغربی ممالک کو عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے غزہ کے بہادر اور معصوم بچوں، خواتین، نوجوانوں اور سماجی کارکنوں کی جنگ کے دوران دکھائی گئی صبر و استقامت کو سراہا اور ان کے حوصلے کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
آخر میں ڈاکٹر شوکت علی شیخ نے مسلم اُمہ میں اتحاد و اتفاق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے مسلمانوں کی سلامتی اور جو طویل المدتی امن معاہدہ طے پایا ہے، اس کی مکمل پاسداری ناگزیر ہے۔