بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

24 خواجہ سراؤں کی ایک ساتھ خودکشی کی کوشش

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں خواجہ سرا کمیونٹی نے حریف گروپ سے تنازع کے بعد فینائل پی کر خود کشی کی کوشش کی ۔جس کے بعد کم از کم 24 خواجہ سراؤں کو ہسپتال داخل کرایا گیا ہے، بھارتی میڈیا نے واقعے کو اجتماعی خودکشی کی کوشش قرار دے دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ بدھ کی رات پیش آیا اور واقعے کے فوراً بعد تمام افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔
مہاراجہ یشونت راؤ ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ اِن چارج ڈاکٹر بسنت کمار نِنگوال کے مطابق تمام خواجہ سراؤں کی حالت اس وقت خطرے سے باہر ہے لیکن یہ واضح نہیں ہو سکا کہ خواجہ سرا ؤںنے اجتماعی طور پر یہ قدم کیوں اٹھایا۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق واقعہ ایک حریف گروپ کی لیڈر اور اس کے ساتھیوں کے ساتھ جھگڑے کے بعد پیش آیا۔
اندور کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس (کرائم) راجیش ڈنڈوتیہ نے میڈیا کو بتایا کہ حریف گروپ کی لیڈر کو جمعرات کے روز گرفتار کر لیا گیاہے، اور اس کے ساتھ 3 دیگر ساتھیوں کے خلاف حملے اور بھتہ خوری کے الزامات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق کمیونٹی کے 2 گروپوں کے درمیان تنازع تھا، جب متاثرہ فریق نے کمیونٹی کانفرنس کے لیے جمع کیے گئے چندے میں سے رقم مانگی، تو حریف لیڈر اور اس کے ساتھیوں نے مبینہ طور پر انہیں دھمکایا اور مارا پیٹا، جس کے نتیجے میں انہوں نے اپنی جان لینے کی کوشش کی۔
رپورٹ کے مطابق ملزمان کے خلاف ٹرانس جینڈر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کی دفعہ 18 اور دھمکانے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ کمیونٹی کے دیگر اراکین بھی ہسپتال پہنچ گئے اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، ایک رکن نے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ اپنی جان لے لیں گی۔
رپورٹ کے مطابق خواجہ سراؤں نے ہسپتال میں مٹی کا تیل چھڑک کر خودکشی کی کوشش بھی کی، تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کر کے اسے ناکام بنا دیا۔
اگرچہ بھارت کی سپریم کورٹ نے 2014 میں ایک تاریخی فیصلے کے ذریعے خواجہ سرا افراد کو تیسری جنس کے طور پر قانونی شناخت دے دی تھی، مگر اس کے باوجود یہ برادری بھارتی سماج کے حاشیے پر زندگی گزارنے پر مجبور ہے، اور ان میں سے اکثر جنسی کام، بھیک مانگنے یا معمولی مزدوری پر انحصار کرتے ہیں۔