اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں پارٹی رہنماؤں نے دہشت گردی کی شدید مذمت کی، سیلاب متاثرین کے لیے فوری امداد کا مطالبہ کیا اور اتحادی حکومت کو وعدوں پر عمل درآمد کے لیے 1 ماہ کا وقتدینے کا اعلان کیا۔ بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں جاری دہشت گردی کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
سینئر رہنما شیری رحمان نے بریفنگ کی قیادت کرتے ہوئے کہا کہ “18 اکتوبر کو لوگوں کا سمندر محترمہ بے نظیر بھٹو کے استقبال کے لیے آیا تھا، لیکن دہشت گردوں نے ان کے قافلے کو نشانہ بنایا۔پیپلز پارٹی دہشت گردی کے چیلنج کو اچھی طرح سمجھتی ہے اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔”
ندیم افضل چن نے معاشی مسائل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “آئی ایم ایف کا بہانہ بنا کر گندم نہیں خریدی گئی، مہنگی توانائی سے فیصل آباد کی انڈسٹری بند ہو رہی ہے، اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ہمارا مطالبہ ہے۔”
بلاول بھٹو کی زیر صدارت سی ای سی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی پی پی ،حکومت کو بطور اتحادی مزید وقت دے گی، لیکن وعدوں پر عمل درآمد کے لیے 1 ماہ کا وقت دیا جائے گا۔ اس وقت بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی ہو رہی ہے، پیپلزپارٹی نے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ حکومت سیلاب متاثرہ علاقوں میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے فوری امداد منتقل کرے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو گندم بیج کی قیمت طے کی جائے۔ دنیا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو جانتی ہے۔”
ندیم افضل چن نے کہا کہ آئی ایم ایف کا بہانہ بنا کر گندم نہیں خریدی گئی، جس سے کسان متاثر ہوئے۔ مہنگی توانائی کے باعث فیصل آباد میں انڈسٹری بند ہو رہی ہے۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ہمارا مطالبہ تھا، جو جمہوریت کی بنیاد ہیں۔”









