بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

مقامی کرنسی میں قرضوں کا اجرا بڑھانے کیلئے اسٹیٹ بینک اور آئی ایف سی کا معاہدہ

پاکستان میں مقامی کرنسی میں قرضوں کا اجرا بڑھانے کیلئے اسٹیٹ بینک اور انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے۔

بینک دولت پاکستان نے ورلڈ بینک گروپ کے نجی شعبے کے ادارے آئی ایف سی کے ساتھ شراکت داری کی ہے جس کا مقصد مقامی کرنسی میں قرضوں کا اجرا بڑھانا اور پاکستان میں نجی شعبے کی نمو میں معاونت کرنا ہے۔

آئی ایس ڈی اے معاہدے کے تحت، اس شراکت داری سے آئی ایف سی کرنسی کے خطرات کا مؤثرانتظام اور پاکستانی روپے میں سرمایہ کاریاں بڑھا سکے گا ۔ یہ معاہدہ پاکستانی معیشت کے اہم شعبوں کو قرضوں کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور کرنے اور ملک بھر میں ملازمتیں پیدا کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔

اسٹیٹ بینک کے گورنر، جمیل احمد نے کہا کہ پاکستان میں نجی شعبے کی نمو کو فروغ دینا ملک کی کامیاب اور پائیدار معاشی ترقی کے لیے نہایت اہم ہے۔ آئی ایف سی کے ساتھ اس شراکت داری کا مقصد نجی شعبے کے لیے قرضوں کے مواقع میں اضافہ ہے۔

آئی ایف سی کے نائب صدر اور ٹریژری اورموبلائزیشن کے ٹریژرر جان گینڈولفو نے کہا کہ کرنسیوں میں اتار چڑھاؤ ترقی پذیر معیشتوں کو لاحق نمایاں خطرات میں سے ہے اور مقامی کرنسی میں قرضوں کا اجرا پہلے کے مقابلے میں اب بہت زیادہ اہم ہو چکا ہے۔ ورلڈ بینک گروپ ایسے قرضوں کے فروغ کو اسٹریٹجک ترجیح دیتا ہے اور اس سے پاکستان میں معاشی نمو کو تحریک ملے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ شرح مبادلہ کے خطرات ترقی پذیر ملکوں کی کمپنیوں کے لیے سنگین چیلنج ہیں جو امریکی ڈالر جیسی مستحکم کرنسیوں میں قرض لیتی ہیں جبکہ اپنی آمدنی مقامی کرنسی میں حاصل کرتی ہیں۔ کرنسی کی اس عدم مطابقت کو دور کرنا نہ صرف خطرات کم کرنے اور مالی لچک برقرار رکھنے کی مقامی کاروباری اداروں کی صلاحیت کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ وسیع تر معاشی استحکام کو سہارا دینے کے لیے بھی اہم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایف سی جدید مالی آلات کے استعمال اور شراکت داریوں کو مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ ابھرتی ہوئی منڈیوں میں مقامی کرنسی میں مالکاری کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔ آئی ایف سی کے ساتھ اس شراکت سے اسٹیٹ بینک کا مقصد یہ ہے کہ ملک کی معاشی مضبوطی کو بڑھایاجائے، نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دیا جائے اور پاکستان میں زرِ مبادلہ کی سیالیت کو بہتر بنایا جائے۔