بولی وُڈ اداکار سلمان خان کو سعودی عرب کے شہر ریاض میں منعقدہ ’جوائے فورم‘ کے دوران بلوچستان سے متعلق دیے گئے بیان پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔
گزشتہ دنوں سلمان خان نے شاہ رخ خان اور عامر خان کے ہمراہ سعودی عرب کے شہر ریاض میں منعقدہ ’جوائے فورم‘ میں شرکت کی، جو سعودی عرب کے وژن 2030 کے تحت ہر سال منعقد ہونے والا ایک بڑا تفریحی ایونٹ ہے۔
اس تقریب میں دنیا بھر سے فلم، موسیقی اور گیمنگ انڈسٹری کے معروف ستارے، پروڈیوسرز اور انفلوئنسرز شریک ہوئے۔
سلمان خان نے تقریب کے دوران بھارتی فلم انڈسٹری کی عالمی مقبولیت، خصوصاً مشرقِ وسطیٰ میں مقبولیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی بولی وُڈ، تمل، تیلگو یا ملیالم فلم یہاں ریلیز کی جائے تو وہ فوری طور پر سپر ہٹ ثابت ہوتی ہے اور سینکڑوں کروڑ کماتی ہے، کیونکہ یہاں مختلف ممالک کے بہت سے لوگ کام کرنے آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہاں بلوچستان سے لوگ ہیں، یہاں افغانستان سے لوگ ہیں، یہاں پاکستان سے لوگ ہیں، سب یہاں کام کر رہے ہیں۔
View this post on Instagram
اداکار کے بلوچستان کو ایک علیحدہ ملک کے طور پر بیان کرنے پر پاکستانی سوشل میڈیا صارفین سخت برہم ہوئے۔
بلوچستان کے لوگوں کو پاکستانیوں سے الگ ذکر کرنے کو پاکستانی صارفین نے پاکستان کی علاقائی سالمیت پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ بلوچستان پاکستان کا ایک صوبہ ہے جو بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے۔
ایک صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ اداکار اپنی جیوپولیٹکس کھیلنے میں مصروف ہیں، جب کہ ایک اور صارف نے مشورہ دیا کہ سلمان خان کو بلوچستان نہیں بلکہ خالصتان کی فکر کرنی چاہیے۔
کچھ صارفین نے کہا کہ سلمان خان نے یہ بات جان بوجھ کر کہی اور ممکن ہے کہ انہیں ایسا کہنے کے لیے کہا گیا ہو۔