بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری کے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے، ایاز صادق

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جنیوا میں 151ویں بین الپارلیمانی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے عالمی سطح پر انسانی ہمدردی، انصاف، اور پائیدار امن کے فروغ پر زور دیا۔ وہ پاکستانی پارلیمانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں جس میں وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ، وزیرِ مملکت بیرسٹر عقیل ملک، چوہدری شہباز بابر، ڈاکٹر شرمیلا فاروقی، منیبہ اقبال اور اعجاز جکھرانی شامل ہیں۔

ایاز صادق نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا اس وقت ریاستی خودمختاری کی پامالی، عالمی اصولوں کی تنزلی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں جیسے سنگین چیلنجز سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انسانی ہمدردی کے امور میں غیر جانب داری اور آزادی کے اصولوں پر کاربند ہے اور عالمی انسانی قوانین کے استحکام کے لیے ہر سطح پر تعاون جاری رکھے گا۔

اسپیکر نے غزہ میں جنگ بندی منصوبے کا خیر مقدم کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں فلسطینی عوام پر ڈھائے گئے مظالم انسانی ضمیر کو ہمیشہ جھنجھوڑتے رہیں گے۔ ایاز صادق نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کے مسئلے کے پائیدار اور منصفانہ حل کے لیے عملی اقدامات کرے۔

کشمیر کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے اسپیکر نے بھارتی حکومت کے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں اور شہری آزادیوں کی سلبی اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کی بلا اشتعال جارحیت پر ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا مگر اپنی خودمختاری کے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ بن سکتی ہے۔ اسپیکر نے اس موقع پر بھارتی حمایت یافتہ شدت پسند گروہوں کی افغان سرزمین کے پاکستان مخالف استعمال کی بھی مذمت کی اور کہا کہ پاکستان کی انسدادِ دہشتگردی کارروائیاں شہری تحفظ اور سرحدی سلامتی کے لیے ہیں۔

ایاز صادق نے ماحولیاتی تبدیلی کو موجودہ انسانی بحران کی شکل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان عالمی کاربن اخراج میں معمولی حصہ دار ہونے کے باوجود بدترین موسمیاتی اثرات کا سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے منصفانہ مالی معاونت اور یکجہتی کا مطالبہ کیا تاکہ ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی انصاف فراہم کیا جا سکے۔

اپنے خطاب کے اختتام پر اسپیکر نے کہا کہ پاکستان کی پیش کردہ سلامتی کونسل قرارداد 2788 عالمی امن اور تعاون کے فروغ کی علامت ہے۔ پاکستان سفارتکاری اور پارلیمانی روابط کے ذریعے تنازعات کے حل اور عالمی امن کے قیام پر یقین رکھتا ہے۔