واشنگٹن: امریکی خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے کہا ہے کہ امریکی وفد غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے حوالے سے توقعات سے کہیں آگے بڑھ چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہم جنگ سے امن تک منتقلی کے پیچیدہ اقدامات طے کر رہے ہیں”، جو علاقائی استحکام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات طے ہو گئی ہے۔ یہ ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت میں محمد بن سلمان کا پہلا واشنگٹن دورہ ہوگا۔ ملاقات میں امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے، مصنوعی ذہانت، جوہری تعاون اور تجارت پر بات چیت متوقع ہے، جبکہ ممکنہ معاہدوں پر دستخط کی تقریب بھی منعقد ہو سکتی ہے۔
مئی 2025 میں ٹرمپ اور محمد بن سلمان کی مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران ہوئی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اسرائیل غزہ جنگ بندی، ایران کے جوہری پروگرام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تھا۔ نومبر کی آنے والی ملاقات میں معاشی تعاون، انٹیلی جنس اشتراک اور علاقائی سلامتی کے دیگر امور بھی زیر بحث آئیں گے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ملاقات سعودی امریکہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور مشرق وسطیٰ میں استحکام لانے کی کوششوں کا حصہ ہے، خاص طور پر غزہ کی صورتحال اور ایران کے جوہری پروگرام کے تناظر میں۔









