اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پاکستان تحریکِ انصاف سے جیل میں ملاقات کے حوالے سے دائر تمام درخواستوں کو یکجا کرتے ہوئے کل (بدھ) لارجر بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔ اس اہم معاملے پر تین رکنی لارجر بینچ کی سربراہی چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کریں گے، جب کہ جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس اعظم خان بھی بینچ کا حصہ ہوں گے۔
مقدمات کی فہرست میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی جانب سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت لینے کی درخواست بھی شامل ہے، جو کل اسی بینچ کے روبرو پیش ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک قیدی عرفان کی جانب سے بانی پی ٹی آئی جیسی جیل سہولیات فراہم کرنے کی درخواست بھی اسی دن سنی جائے گی۔
مزید برآں، عدالت کی جانب سے ملاقات کی اجازت کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر توہینِ عدالت کی کئی درخواستیں بھی لارجر بینچ میں سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔ ان درخواستوں میں شبلی فراز، علیمہ خان، سلمان اکرم راجہ اور دیگر کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشنز شامل ہیں، جن میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
اس کے علاوہ جیل ملاقات کے قواعد و ضوابط (جیل رولز) اور ایس او پیز سے متعلق درخواستیں، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور پنجاب حکومت کے خلاف دائر مقدمات بھی اسی بینچ کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔ یہ تمام درخواستیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حق، جیل میں دی جانے والی سہولیات، اور عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے حوالے سے دائر کی گئی ہیں۔
اس پیش رفت کے بعد کل کا دن سیاسی اور قانونی لحاظ سے خاصی اہمیت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ عدالت کا فیصلہ آئندہ کی جیل پالیسیوں اور سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کے ضوابط پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔
جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے تمام کیسز لارجر بینچ کے سامنے پیش، سماعت کل ہوگی
