وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس پابندی کا اطلاق انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 11B(1) کے تحت کیا جائے گا۔
نجی نیوزچینل کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ٹی ایل پی پر پابندی کی سمری پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اس سے قبل پنجاب حکومت نے بھی ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی سفارش وفاقی حکومت کو ارسال کی تھی۔
یاد رہے کہ تحریک لبیک پاکستان پر پہلے بھی 2021 میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے دوران پابندی عائد کی گئی تھی، تاہم تقریباً سات ماہ بعد اس پابندی کو واپس لے لیا گیا تھا۔
ٹی ایل پی نے غزہ کے مسلمانوں کے حق میں اظہارِ یکجہتی کے طور پر 10 اکتوبر کو لاہور سے احتجاجی مارچ شروع کیا تھا اور اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے سامنے احتجاج کرنے کا اعلان کیا تھا۔ احتجاج کے دوران ٹی ایل پی کے کارکنان نے مریدکے اور سادھوکے میں دھرنا دیا، جہاں پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے متعدد کارکنان کو گرفتار کیا۔
وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا تھا کہ گرفتار شدہ احتجاج کرنے والوں کے قبضے سے پولیس پر حملے کے لیے شیشے کی گولیاں، نمک، نقصان دہ کیمیکل، ڈنڈے، فیس ماسک، آنسو گیس کے گولے اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے، جو پرامن احتجاج نہیں کہا جا سکتا۔
وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کردی
