اگر آپ رات کو گہری اور مکمل نیند لینے کے باوجود دن میں بھی مسلسل نیند محسوس کرتے ہیں اور تازگی کے بجائے الجھن یا سستی کا شکار رہتے ہیں، تو ممکن ہے کہ آپ *ایڈیوپیتھک ہائپرسومنیا (Idiopathic Hypersomnia) نامی نایاب نیند کی خرابی میں مبتلا ہوں۔
یہ کیفیت ایسی ہوتی ہے جس میں انسان کو ضرورت سے زیادہ نیند کی طلب رہتی ہے۔ حیرت انگیز طور پر، زیادہ سونے کے باوجود بھی متاثرہ شخص خود کو تر و تازہ محسوس نہیں کرتا۔ اس کے برعکس، وہ سستی، الجھن اور ذہنی دھندلاہٹ (brain fog) کا شکار رہتا ہے۔
برطانیہ کے ایک خیراتی ادارےHyper Somnolence UK کے مطابق ملک میں 25 ہزار افراد میں سے ایک سے بھی کم شخص اس مسئلے میں مبتلا ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ بہت سے افراد کی تشخیص نہیں ہو پاتی، اس لیے ہزاروں لوگ اس کیفیت سے بے خبر زندگی گزار رہے ہیں۔
ماضی کی تحقیق میں یہ بھی تجویز کیا گیا تھا کہ ایڈیوپیتھک ہائپرسومنیا بعض صورتوں میں مرگی یا بائی پولر ڈس آرڈر جیسے عام اعصابی امراض کی طرح پائی جا سکتی ہے۔
ابھی تک اس بیماری کی اصل وجوہات کا تعین نہیں ہو سکا، تاہم سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ ایک اعصابی نظام کی خرابی ہو سکتی ہے جو دماغ کے اُس حصے کو متاثر کرتی ہے جو جاگنے اور سونے کے درمیان توازن برقرار رکھتا ہے۔ فی الحال اس بیماری کا کوئی حتمی علاج موجود نہیں، تاہم کچھ ادویات اور طرزِ زندگی میں تبدیلیاں علامات کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔









