جنوبی وزیرستان (نیوزڈیسک) کیڈٹ کالج وانا کے اندر موجود 3 خارجیوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ کیڈٹ کالج وانا میں موجود تمام طلبہ اور اساتذہ کو باحفاظت ریسکیو کر لیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اب آپریشن جامع طریقے سے حتمی انجام کو پہنچایا جائے گا، آخری خوارج کو ہلاک کرنے تک سیکیورٹی آپریشن جاری رہے گا، تمام طلبہ اور اساتذہ کے حوصلے بلند ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ کیڈٹ کالج میں موجود 3 افغان خوارج کو کالج کی ایک مخصوص عمارت تک محدود کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔
جنوبی وزیرستان کے کیڈٹ کالج وانا کے مرکزی گیٹ پر خود کش حملے کی اندرونی سی سی ٹی فوٹیج بھی سامنے آ گئی۔دوسری جانب کیڈٹ کالج وانا کی اس سے قبل سامنے آنے والی ویڈیو کےحوالے سے سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ یہ ویڈیو کل ہلاک کیے جانے والے افغان خوارج کے موبائل فون سے ملی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق خوارج کے موبائل فون کا فارنزک کیا گیا ہے جس میں یہ ویڈیو ملی ہے، ویڈیو میں دہشت گرد کیڈٹ کالج کے اندر نظر آ رہے ہیں، فارنزک سے پتہ چلا ہے کہ دہشت گرد مسلسل افغانستان میں اپنے ہینڈلرز سے رابطے میں تھے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کیڈٹ کالج پر حملے کے وقت 525 کیڈٹس سمیت تقریباً 650 افراد کالج میں موجود تھے، سیکیورٹی فورسز نے تمام افراد کو باحفاظت ریسکیو کر لیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ خوارجیوں کا تعلق افغانستان سے ہے، جو ٹیلیفون پر وہیں سے ہدایات لے رہے ہیں، خوارج ایک عمارت میں چھپے ہیں جو کیڈٹس کی رہائش سے بہت دور ہے، کیڈٹس محفوظ رہیں اس لیے عمارت کی کلیئرنس مہارت سے کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز افغان خوارج نے کالج کے مرکزی گیٹ پر بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی تھی، دھماکے سے کالج کا مرکزی گیٹ ٹوٹ گیا تھا اور قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔
پاک فوج کے جوانوں نے فوری اور جرأت مندانہ کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارجیوں کو موقع پر جہنم واصل کر دیا تھا۔









