لندن (ویب ڈیسک)کم عمر اسٹار یو زیدی نے چین کے نیشنل گیمز، شینژن میں شاندار تیراکی کے ساتھ ایشین ریکارڈ قائم کر کے دنیا بھر کے تیراکی کے شائقین کو حیران کر دیا ہے۔
خبر رساں اداروں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ کے مطابق 13 سالہ یو زیدی نے 11 نومبر کو خواتین کے 200 میٹر انفرادی میڈلے میں 2 منٹ 7 اعشاریہ 41 سکینڈز کے ٹائم کے ساتھ سونے کا تمغہ اپنے نام کیا۔
شمالی صوبہ ہیبئی سے تعلق رکھنے والی اسکول طالبہ نے اپنی ہم وطن تیراک یے شی وین کا 2012 کے لندن اولمپکس میں بنایا ہوا 2 منٹ 5 اعشاریہ 57 سیکنڈز کا ریکارڈ بھی توڑ دیا، یہ وہ وقت تھا جب یو زیدی پیدا بھی نہیں ہوئی تھیں۔
شین ژن میں یو زیدی کی اس کارکردگی کو دیکھ کر شائقین حیرت زدہ رہ گئے، باصلاحیت تیراک کا یہ دنیا بھر میں تاریخ کا 9واں تیز ترین ریکارڈ بھی بن گیا ہے۔
شاندار کارکردگی سے کم عمر تیراک رواں برس دنیا کی دوسری تیز ترین خاتون تیراک بھی بن گئی ہیں، وہ صرف کینیڈا کی عالمی ریکارڈ ہولڈر سمر میکِنٹاش سے پیچھے ہیں۔
یو زیدی نے اس ریس میں اپنے انفرادی بہترین وقت سے تقریبا 2 سیکنڈ بہتر کارکردگی دکھائی، جو انہوں نے جولائی میں سنگاپور میں قائم کیا تھا۔
یو نے بین الاقوامی منظرنامے پر پہلی بار سنگاپور میں اپنا نام کمایا، جب وہ ورلڈ ایکواٹک چیمپئن شپ میں تمغہ جیتنے والی تاریخ کی سب سے کم عمر تیراک بنی تھیں، انہوں نے چین کی فور ایکس 200 میٹر فری اسٹائل ریلے ٹیم کا حصہ بن کر کانسی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔
انہوں نے اپنی تینوں انفرادی ریسوں، 400 میٹر میڈلے، 200 میٹر بٹر فلائی، اور 200 میٹر میڈلے میں چوتھی پوزیشن حاصل کی تھی۔
اگر ان کی کارکردگی کا تسلسل اسی طرح برقرار رہا، تو وہ مستقبل میں بین الاقوامی مقابلوں بشمول لاس ایننجلس اولمپکس 228 میں ایک بڑی حریف بن سکتی ہیں۔
ہیبئی میں تربیت حاصل کرنے والی یو زیدی تعلیمی مصروفیات کے ساتھ ساتھ تیراکی بھی کرتی ہیں، انہوں نے 6 سال کی عمر میں تیراکی شروع کی تھی۔
یو نے گزشتہ سال قومی سطح پر توجہ حاصل کی اور ان کا موازنہ یے شی وین سے کیا جانے لگا، جنہوں نے 16 سال کی عمر میں لندن اولمپکس میں طلائی تمغہ جیت کر چین کی سب سے کم عمر اولمپک میڈلسٹ بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
یو زیدی نے منگل کے روز اپنی فتح کے بعد سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں بہت خوش اور بہت زیادہ پرجوش ہوں، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں اتنا اچھا نتیجہ حاصل کروں گی۔
یو کی اس کامیابی نے چین میں بہت زیادہ توجہ حاصل کی ہے، جہاں وہ پہلے ہی ایک اسٹار بن چکی ہیں، ان کی جیت اور نئے ایشیائی ریکارڈ سے متعلق ویبو (چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم) پر 11 ملین ویوز ہو چکے تھے۔
تاہم یو نے کہا کہ انہیں عوامی توجہ سے کوئی خاص احساس نہیں ہوتا، بس اپنی پوری کوشش کرنا اور سخت محنت سے تربیت لینا کافی ہے۔
یو زیدی پیر کو 400 میٹر میڈلے میں حصہ لیں گی، یہ وہ ایونٹ ہے جو وہ مئی میں نیشنل سوئمنگ چیمپئن شپ کے دوران بھی جیت چکی ہیں۔









