شوہر کی لاش گھر کی بالائی منزل سے گلے میں پھندا لگی لٹکی ہوئی ملی اور بیوی کی گراؤنڈ فلور میں کمرے سے ملی
کراچی:(نیوزڈیسک)ملیر برہانی ٹاؤن سوسائٹی میں گھر سے میاں بیوی کی لاشیں ملی ہیں پولیس کے مطابق شوہر نے بیوی کو گلا دبا کر قتل کیا اور اس کے بعد خود بھی خودکشی کرلی، میاں بیوی کے تین بچے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح ملیر سٹی تھانے کے علاقے ملیر برہانی ٹاؤن سوسائٹی میں گھر سے میاں بیوی کی لاشیں ملی ہیں، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور پولیس نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھا کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کو موقع پر طلب کرلیا۔
شوہر کی لاش گھر کی بالائی منزل سے گلے میں پھندا لگی لٹکی ہوئی ملی اور بیوی کی گراؤنڈ فلور میں بنے کمرے میں بیڈ کے قریب سے ملی۔ شوہر کی شناخت 35 سالہ ذیشان ولد ہارون اور اس کی بیوی کی شناخت 30سالہ نثاء زوجہ ذیشان کے نام سے کی گئی۔
ایس ایچ او ملیر سٹی عدیل شاہ نے بتایا کہ ہلاک میاں بیوی کے تین بچے ہیں اور میاں بیوی کی 12 سے 15 سال قبل شادی ہوئی تھی اور جب سے دونوں کی شادی ہوئی میاں بیوی کسی نہ کسی بات پر آپس میں لڑائی جھگڑا کرتے رہے تھے، ہلاک شوہر نجی فیکٹری میں ملازمت کرتا تھا جبکہ بیوی کسی اور جگہ ملازمت کرتی تھی۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ بچے الگ کمرے میں اور میاں بیوی الگ کمرے میں سو رہے تھے، صبح ہونے پر شوہر نے بچوں سے باہر سے ناشتہ منگوایا اور پھر انہیں ناشتہ کروایا، کہاں والدہ کو نہیں اٹھانا وہ سو رہی ہیں اور ان کی طبیعت بھی خراب ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شوہر نے بیوی کو گلا دبا کر قتل کیا اور بچوں کو کہا اوپر نہیں آنا، پھر گھر کی بالائی منزل پر جا کر کرسی کی مدد سے پھندا لگا کر خود کشی کرلی۔
ایچ ایس او کے مطابق گھریلو ناچاقیوں سے تنگ آکر شوہر نے پہلے بیوی کو قتل کیا اور پھر خود کشی کرلی۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس موقع پر موجود ہیں جبکہ ہلاک میاں بیوی کی لاش قانونی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کر دی ہے اور پولیس شواہد کی روشنی میں واقعے کی مزید تفتیش کر رہی ہے۔
ہلاک میاں بیوی کے رشتہ داروں نے میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفگتو کرتے ہوئے بتایا کہ ذیشان کی 15 سال قبل ثناء سے شادی ہوئی تھی اور انکے 3 بچے بھی ہیں لیکن ذیشان کافی عرصے سے بے روزگار تھا۔ ذیشان کی نجی فیکٹریوں میں نوکریاں لگتی بھی تھیں لیکن جلد چھوٹ جایا کرتی تھیں، بے روزگاری کے باعث میاں بیوی کے درمیان جھگڑے روز کا معمول تھے۔
انہوں نے بتایا کہ زیشان نے بچوں کو ناشتہ کروایا اور کہا امی سو رہی ہیں تنگ نہیں کرنا، ذیشان نے بیوی کا گلا دبا کر خود بھی خودکشی کرلی۔









