لاہور(نیوز ڈیسک) حکومت پنجاب نے پتنگ بازی کی اجازت کا قانون جاری کر دیا جس کے تحت 18 سال سے کم عمر بچے پتنگ نہیں اڑا سکیں گے جبکہ خلاف ورزی پر والد یا سرپرست ذمہ دار ہوگا۔
قانون کے تحت دھاگے سے بنی ڈور سے ہی پتنگ بازی کی اجازت ہوگی، دھاتی یا تیز دھار مانجھے سے بنی ڈور کے استعمال پر سخت سزائیں دی جائیں گی۔
قانون کی خلاف ورزی پر کم از کم 3 اور زیادہ سے زیادہ 5 سال قید جبکہ 20 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، 18 سال سے کم عمر بچوں کے قانون کی پہلی خلاف ورزی پر 50 ہزار جبکہ دوسری بار 1 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، عدم ادائیگی جرمانے پر والد یا سرپرست کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پتنگ بازی کی ایسوسی ایشنز متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر کے پاس رجسٹرڈ کی جائیں گی، پتنگیں رجسٹرڈ دکانداروں سے ہی خریدی جائیں گی، ہر رجسٹرڈ دکاندار کو ایک کیو آر کوڈ سے منسلک کیا جائے گا۔
پتنگ پر بھی کیو آر کوڈ ہوگا جس سے پتنگ بیچنے والے کی شناخت ہو سکے گی، ڈور بنانے والوں کی بھی رجسٹریشن ہوگی اور کیو آر کوڈ سے ان کی بھی شناخت ہوگی، پنجاب میں 2001 میں پتنگ بازی پر پابندی لگی تھی اور اب 25 سال بعد اجازت دی گئی۔
دوسری جانب گورنر پنجاب کے دستخط سے بسنت منانے کی مشروط اجازت دینے کا آرڈیننس جاری کر دیا گیا جس کے تحت شرائط مقرر ہیں جبکہ خلاف ورزی پر قید اور جرمانے کی سزا ہوگی۔









