بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر اڈیالہ جیل کے قریب فیکٹری ناکے پر بہنوں اور پی ٹی آئی کارکنوں کا دھرنا پولیس نے رات دو بجے کے قریب ختم کرا دیا۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن چلائی جبکہ کارکنوں کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا۔
اس موقع پر پولیس نے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
سینیٹر مشتاق بھی بانی پی ٹی آئی کی بہنوں سے اظہار یکجہتی کے لیے دھرنے کے مقام پر پہنچے تو وہ بھی واٹر کینن کی زد میں آگئے۔
اس سے قبل پولیس کی جانب سے قبضے میں لی گئی گاڑیوں پر پولیس اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈلاک برقرار تھا۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے پانچ گاڑیوں واپس کی تھیں جبکہ دھرنا قیادت نے تمام گاڑیاں واپس کرنے پر دھرنا ختم کرنے کا مطالبہ رکھ دیا تھا۔
واضح رہے کہ پولیس نے پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی 14 سرکاری و نجی گاڑیاں قبضے میں لے کر تھانے منتقل کی تھی۔









