اسلام آباد(نیوز ڈیسک)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کی اجازت نہیں دی جا رہی اور جو بھی ملاقات کے لیے آتا ہے اس پر واٹر کینن کا استعمال کیا جاتا ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ اگر وہ دو گھنٹے مزید بیٹھ بھی جاتے تو اس سے ملک یا قوم کا کیا نقصان ہونا تھا؟ انہوں نے کہا کہ یہ بہانہ بنایا جا رہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی ٹویٹ کی وجہ سے ملاقاتیں نہیں ہو رہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے تو ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروائی جاتیں؟
پی ٹی آئی چیئرمین نے خبردار کیا کہ حکومتی طرزِ عمل ایسے حالات پیدا کر سکتا ہے جو پھر کسی کے ہاتھ میں کنٹرول نہیں رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سسٹم کا حصہ اس لیے ہے تاکہ ملک میں جمہوریت برقرار رہے، اور وہ اس وقت تین کروڑ عوام کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ کاروباری دنیا نہیں کہ دو میں سے ایک کو مائنس کر دیں تو ایک بچ جائے گا۔ اگر ایک کو مائنس کیا گیا تو پھر کوئی نہیں بچے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز صوبائی اسمبلی میں منظور ہونے والی قرار داد کے بعد اب فیڈریٹنگ یونٹس کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ حکومت پی ٹی آئی پر کیا بین لگانے جا رہی ہے، جبکہ پارٹی کا سرٹیفکیٹ ہی ابھی تک قبول نہیں کیا گیا۔ انہوں نے اپنے بیان کا اختتام “Enough is enough” کہہ کر کیا اور خبردار کیا کہ اگر حالات یہی رہے تو ایک ماہ میں بھی حالات حکومت کے کنٹرول میں نہیں رہیں گے۔









