کراچی (نیوزڈیسک) سینٹرل جیل انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو قتل،بھارتی خفیہ ایجنسی را سےفنڈنگ کے مقدمے کی سماعت ہوئی
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قتل اور بھارتی خفیہ ایجنسی را سے فنڈنگ کے مقدمے میں ملزمان کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
کراچی سینٹرل جیل انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو قتل اور بھارتی خفیہ ایجنسی راء سے فنڈنگ کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔
جیل حکام نے کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں صبغت اللہ، شیراز اور طلعت کو پیش کیا۔ ملزمان کے وکلا نے درخواست دائر کیں۔
وکیل صفائی نے موقف دیا کہ ملزم طلعت اقبال سے برآمد ذاتی اشیاء واپس دی جائیں۔ ملزمان کے شناختی کارڈ اور بینک کارڈ واپس کئے جائیں۔
رینجرز پراسیکیوٹر رانا خالد نے موقف اپنایا کہ ملزم کے موبائل فون کا فرانزک ہونا ہے وہ واپس نہیں ہوسکتا۔ بینک کارڈ سے دہشتگردں کی مالی مدد ہوسکتی ہے۔ ملزمان کے شناختی کارڈ واپس کردیئے جائیں۔
ملزمان کے موبائل فونزکی فرانزک ہوگی تو کیس آگے بڑے گا۔ عدالت نے ملزمان کی 2 درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے بھارتی طیارہ اغوا کرنے والے شخص کو قتل کیا۔ ملزمان نے واردات کیلئے بھارتی خفیہ ادارے سے فنڈز حاصل کئے۔









