اشک آباد(نیوز ڈیسک ) وزیراعظم نے ترکمانستان میں منعقدہ عالمی فورم سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ دہشت گردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھا رہا ہے، جس کے لیے عالمی برادری کو فوری اور سنجیدہ اقدامات کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی و عالمی امن و سلامتی کے فروغ کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔
وزیراعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغان حکومت کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے دباؤ ڈالے۔ ان کا کہنا تھا کہ تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے، اور اسی اصول کے تحت پاکستان کی حمایت سے غزہ منصوبہ منظور ہوا۔
انہوں نے کہا کہ نفرت اور تنازعات نے دنیا کو تاریکی میں دھکیل رکھا ہے اور آج ضرورت ہے کہ امن کی فاختہ کو دوبارہ پرواز دی جائے۔
خطاب میں وزیراعظم نے ترکمانستان کی شاندار میزبانی کا بھی خصوصی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اشک آباد کے سفید سنگِ مرمر کی خوبصورتی اور ترکمان عوام کی گرم جوشی قابلِ تعریف ہے۔ ترکمان روایات میں مہمان کو اہلِ خانہ سے بڑھ کر احترام دینا خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔
وزیراعظم نے ترکمان قوم کے رہنماؤں قربان قلی بردی محمدوف اور صدر سردار بردی محمدوف کو اپنے لیے بھائیوں جیسا قرار دیتے ہوئے ترکمانستان کو مستقل غیر جانبداری کے 30 سال مکمل ہونے پر مبارکباد بھی پیش کی۔









