بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

مودی راج، بہار کے وزیراعلیٰ نے مسلم خاتون کا نقاب زبردستی کھینچ لیا

بہار:(ویب ڈیسک)مودی راج میں اقلیتوں بالخصوص مسلم خواتین کے لیے عدم تحفظ کی ایک اور شرمناک مثال سامنے آ گئی۔بھارتی ریاست بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار نے سرکاری تقریب کے دوران مسلم خاتون ڈاکٹر کا نقاب زبردستی کھینچ لیا۔

مودی راج میں خواتین اور اقلیتیں بدستور غیر محفوظ ہیں۔بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ناروا سلوک کا ایک اور شرمناک واقعہ سامنے آ گیا۔ہندوتوا نظریے کے حامی بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار نےسرکاری تقریب کے دوران مسلم خاتون ڈاکٹر کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ اختیار کیا۔شرمناک واقعہ ڈاکٹروں میں تقرری نامے تقسیم کر تے وقت پیش آیا۔اس دوران جب مکمل حجاب میں ملبوس مسلم خاتون ڈاکٹر نصرت پروین اسٹیج کے قریب آئیں تو وزیرِ اعلیٰ نے پہلے حجاب ہٹانے کا اشارہ کیا۔جب ڈاکٹر نے فوری طور پر ردِعمل ظاہر نہ کیا تو نتیش کمار نے خود ہی ان کا نقاب کھینچ دیا۔غیر اخلاقی حرکت پر ڈاکٹر نصرت واضح طور پر حیران و پریشان دکھائی دیں، جبکہ بعض افراد کے قہقہے واقعے کو مزید تکلیف دہ بنا گئے۔

اس شرمناک واقعے کی ویڈیو وائرل ہوتے ہی شدید ردِعمل سامنے آیا، اور اس عمل کو خواتین کی عزت، ذاتی آزادی اور مذہبی وقار پر کھلا حملہ قرار دیا گیا۔بھارتی اپوزیشن جماعت کانگرس نے بھی وزیراعلیٰ نتیش کمار کے رویے کو گھٹیا، شرمناک اور ناقابل معافی قرار دیتے ہوئے فوری استعفے کا مطالبہ کر دیا۔اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں کے دورِ حکومت میں خواتین اور اقلیتیں غیر محفوظ ہو چکی ہیں۔ یہ عمل وزیرِاعلیٰ بہار کی ذہنی کیفیت اور نیت پر سنگین سوالات کھڑے کرتا ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق یہ واقعہ بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور اقلیتوں کے خلاف عدم برداشت کی عکاسی کرتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پہلے ہی بھارت میں مسلمانوں کی جان و مال کے تحفظ پر سوالات اٹھ رہے تھے، اور اب مسلم خواتین کے مذہبی تشخص کو نشانہ بنانے کے واقعات نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔سوال یہ ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والا بھارت کب تک اقلیتوں، خصوصاً مسلم خواتین کی تذلیل کا تماشہ بناتا رہے گا؟