اسلام آباد(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سمیت خیبرپختونخوا کے 5 اراکین اسمبلی کو اشتہاری قرار دینے کا عمل شروع کردیا گیا۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، صوبائی وزرا مینا خان، امجد علی، شفیع اللہ جان اور اقبال آفریدی کے اشتہار بھی شائع کردئیے گئے۔ پانچوں ملزمان کو سی ٹی ڈی اسلام آباد کے دو مقدمات میں پیش ہونے کا اشتہار دیا گیا ہے۔
اشتہار کے ذریعے ملزمان کو 30 روز کے اندر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔اشتہار کے مطابق تیس دن تک پیش نہ ہونے پر قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔
واضح رہے کہ وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی اور دیگر افراد کے خلاف 26 نومبر 2024 کو ہونے والے احتجاج کے معاملے میں تھانہ رمنا میں مقدمہ درج ہے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے تقریباً 80 فیصد اراکین خیبرپختونخوا اسمبلی پر اسلام آباد میں مقدمات قائم ہیں۔ پی ٹی آئی کے 70 ایم پی ایز اسلام آباد پولیس کو مطلوب ہیں۔ مقدمات 18 مختلف تھانوں میں 2022 سے نومبر 2024 تک درج کیے گئے۔
اسلام آباد پولیس نے ماضی میں درج مقدمات کی تفصیلات اکٹھی کرلیں۔ مقدمات میں دہشت گردی، پولیس اور رینجرز اہلکاروں کے قتل جیسی سنگین دفعات شامل ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے اکثر ایم پی ایز نے ابھی تک کسی عدالت سے ضمانت بھی نہیں لی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اسلام آباد پولیس کو 11 مقدمات میں مطلوب ہیں، سہیل آفریدی پر7 اے ٹی اے، پولیس اہلکاروں پر حملے کے مقدمات درج ہیں۔ سب سے زیادہ 52 ایف آئی آرز سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کیخلاف درج ہیں۔ اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ پر تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج ہے۔









