فیصل آباد(نیوزڈیسک) تحصیل سمندری کے علاقے 46 گ ب میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں محمد خلیل نامی شخص نے دوست محمد شاہد کو بہلا پھسلا کر موٹر سائیکل چلانے کا کہا اور پیچھے بیٹھ کر سماجی شخصیت پر غلام احمد پر قاتلانہ حملہ کیا جس میں وہ محفوظ رہے لیکن محمد شاہد نے مخالفت کی اور ساتھ جانے سے انکار کیا تو اسے موقع پر ہی قتل کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق چوہدری غلام احمد گھر سے باہر نکلے تو ان کی گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوگیا۔ ڈرائیور ٹائر تبدیل کر رہا تھا اور اس موقع پر غلام احمد بھی گھر کے باہر پاس ہی کھڑے تھے، اسی دوران موٹر سائیکل پر سوار دو افراد سامنے سے آئے۔
موٹر سائیکل پر پیچھے بیٹھے شخص نے اچانک فائرنگ شروع کر دی، تاہم چوہدری غلام احمد نے گاڑی کے پیچھے چھپ کر بڑی مشکل سے اپنی جان بچالی۔ فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی پر متعدد گولیاں لگیں جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
بعد ازاں معلوم ہوا کہ اسی واقعے سے کچھ فاصلے پر ایک لاش پڑی ہے۔ مقتول کی شناخت محمد شاہد کے نام سے ہوئی۔ ایف آئی آر کے مطابق محمد خلیل ولد بشیر احمد نے محمد شاہد کو بہلا پھسلا کر گھر سے باہر بلایا اور موٹر سائیکل چلانے کو کہا، جبکہ خود اسلحہ لے کر پیچھے بیٹھ گیاجس کا محمد شاہد کو علم نہ تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے موٹر سائیکل کا رخ اڈے کی جانب کرنے کو کہا اور راستے میں غلام احمد کے گھر کے قریب انہیں گاڑی کے پاس کھڑا دیکھ کر فائرنگ کی۔ شور شرابہ ہونے پر ملزم نے محمد شاہد کو گالم گلوچ کرتے ہوئے موٹر سائیکل تیز چلانے کو کہا۔
ڈگری کالج کے قریب پہنچ کر محمد شاہد نے موٹر سائیکل روک کر ساتھ جانے سے انکار کیا، جس پر تلخ کلامی ہوئی، محمد شاہد نے کہا تم نے غلام احمد پر فائرنگ کی کیوں کی، اسی دوران محمد خلیل نے اپنے ہی ساتھی محمد شاہد کے سر اور گردن پر فائرنگ کر کے اسے قتل کر دیا اور موٹر سائیکل پر فرار ہوگیا۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں جبکہ ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔









