کراچی:(نیوزڈیسک) سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مدرسے سے متعلق جو سوچ انگریز کی تھی وہ آج بھی برقرار ہے۔
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک تعصب پھیلایا جارہا ہے دینی مدارس میں نوجوانوں کی صلاحیتیں محدود کر دی جاتی ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ دینی مدارس کا نوجوان معاشرے میں کوئی کردار ادا نہیں کرسکتا، 1857سے پہلے برصغیر میں ایسا کوئی مدرسہ نہیں تھا، پوری دنیا میں اس طرح کے مدارس کیوں نہیں ہیں، جب علی گڑھ میں مدرسہ کھولا گیا تو انگریز حکمران نے اس کے نصاب میں تبدیلی کی۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ برصغیر کے علمائے کرام نے اسلام کی حفاظت کی ذمہ داری لی، مدرسے سے متعلق جو سوچ انگریز کی تھی وہ آج بھی برقرار ہے، ہم نے ہمیشہ ایک تعلیم اور نصاب کی بات کی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں خطرہ اپنوں سے ہے، دنیا میں اگر آپ کو ٹاپ پر رکھا ہے تو وہ دینی مدارس نے رکھا ہواہے، تعاون تو ایک دوسرے کی مدد کرنے کا نام ہے، ہمیں میٹھی میٹھی باتوں سے بہکاؤ نہیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ دینی مدارس کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔









