روس نے اپنی خلائی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے چاند پر جوہری پاور پلانٹ بنانے کا ایک بڑا اور اہم منصوبہ پیش کردیا۔
روسی خلائی ادارے روسکوسموس (Roscosmos) کے مطابق یہ پاور پلانٹ 2036ء تک چاند پر تعمیر کیا جائے گا۔
روسکوسموس نے بتایا ہے کہ یہ منصوبہ لاووچکن ایسوسی ایشن نامی ایرو اسپیس کمپنی کی نگرانی میں مکمل کیا جائے گا۔ اس جوہری پاور پلانٹ سے روس کے چاند پر جاری اور آئندہ خلائی مشنز کو توانائی فراہم کی جائے گی جن میں روورز اور روس و چین کا مشترکہ قمری تحقیقی اسٹیشن بھی شامل ہے۔
روسکوسموس کے بیان کے مطابق یہ منصوبہ چاند پر مستقل سائنسی اسٹیشن کے قیام کی طرف ایک اہم قدم ہے جس کے ذریعے وقتی مشنز کے بجائے طویل المدتی قمری تحقیق ممکن ہو سکے گی۔
یاد رہے کہ روسکوسموس کے سربراہ دمتری باکانوف نے جون میں کہا تھا کہ چاند پر جوہری پاور پلانٹ کے علاوہ روس زمین کے ہمسایہ سیارے وینس کی تحقیق کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ خلائی تاریخ میں روس کو طویل عرصے تک برتری حاصل رہ چکی ہے، 1961ء میں سوویت خلا باز یوری گاگارین خلا میں جانے والے پہلے انسان تھے تاہم حالیہ برسوں میں روس امریکا اور چین کے مقابلے میں پیچھے رہ گیا ہے۔
اگست 2023ء میں روس کو اس وقت بڑا دھچکا لگا جب اس کا بغیر انسان کے خلائی مشن لونا-25 چاند پر لینڈنگ کے دوران حادثے کا شکار ہوگیا تھا۔









