کراچی:(نیوزڈیسک)نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) یونٹ کراچی نے ایک منظم بین القوامی گروہ کے خلاف انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کارروائی کی اور اس دوران آن لائن فراڈ میں ملوث دھوکا دہی کاے منظم گروہ کے 15 غیر ملکی اور 19 ملکی ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
وزیرداخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے سربراہ این سی سی آئی اے سندھ طارق نواز کے ہمراہ کلفٹن لائسنس برانچ سلیم واحدی آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ اس کارروائی میں ڈی ایچ اے فیز ون اور فیز 6 سے 15 غیر ملکی اور 19 مقامی افراد کو گرفتار کیا گیا، گرفتار غیر ملکیوں میں 12 مرد اور تین خواتین شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین میں جعلی سرمایہ کاری پلیٹ فارمز پر اکاؤنٹ بنوا کر سرمایہ کاری کی طرف راغب کیا گیا ، جعلی (بوٹس) کے ذریعے ٹیلیگرام گروپس میں ہونے والی گفتگو اور سرگرمیوں کی وجہ سے متاثرین ان پلیٹ فارمز کو قابل اعتماد سمجھتے تھے حالانکہ یہ پلیٹ فارمز انہی فراڈیوں کے زیر کنٹرول اور انتظام میں تھے جہاں متاثرین کو ایک جعلی لاگ ان اکاؤنٹ دکھا کر یہ یقین دلایا جاتا تھا کہ یہ ان کا سرمایہ کاری پورٹل ہے اور وقتاً فوقتاً اسی جعلی آن لائن پورٹل پر انہیں بھاری منافع بھی ظاہر کیا جاتا تھا۔
وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ غیر قانونی گیٹ وے ایکسچینج سیٹ اپ کے ساتھ 10 ہزار غیر ملکی سمیں بھی برآمد کی گئیں جو زیادہ تر سوشل میڈیا اور ٹیلیگرام پر جعلی اکاؤنٹس بنانے کے لیے استعمال کی جا رہی تھی تاکہ بالخصوص ٹیلیگرام گروپس میں جعلی ناظرین اور شرکا ظاہر کیے جاسکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ غیر ملکی سمیں ٹیلیگرام شناخت بنانے کے دوران پن کوڈ اور او ٹی پی کوڈ وصول کرنے کے لیے استعمال ہوتی تھیں اور ضرورت پڑنے پر واٹس ایپ کے ذریعے رابطے کے لیے بھی استعمال کی جاتی تھیں، تکنیکی اور مالی تحقیقات کے نتیجے میں مزید پیش رفت کا ایک سلسلہ سامنے آیا ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سمز کے ذریعے ٹیلیگرام اکاؤنٹس، گروپس اور سوشل میڈیا کاؤنٹس بنانا اور ان کا انتظام کرنا، ٹیلیگرام گروپس میں سرمایہ کاری کے لیے متاثرین کو قائل کرانا اور انہیں لالچ دینا، ہدف ملک کے بینک اکاؤنٹس میں رقوم جمع کرنا اور انہیں منتقل کرنا، رقوم کی کرپٹو کرنسی میں تبدیلی کرنا اور سرحدوں کے پار مرکزی فائدہ اٹھانے والوں تک منتقلی کرانا تھا۔
صوبائی وزیرداخلہ نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کے قبضے سے ملنے والے سامان میں 37 کمپیوٹرز ، 40 موبائل فونز ، بین الاقوامی سم کارڈز 10 ہزار سے زائد اور 6 غیر قانونی گیٹ وے ایکسچینج شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں این سی سی آئی اے طارق نواز کی سربراہی میں کام کررہی ہے اور یہ کارروائی 18 دسمبر کو ایک کال سینٹر پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران عمل میں آئی تھی۔
ضیاالحسن لنجار نے بتایا کہ پکڑے جانے والے غیرملکی باشندوں کا تعلق مختلف دوست ممالک سے ہے، ان دوست ممالک کا نام نہیں بتا سکتے کیونکہ جرائم پیشہ افراد کی وجہ سے کسی ملک کی بدنامی نہیں کرنا چاہتے، غیر ملکی باشندے اندرون ملک اور بیرون ملک لوگوں کے ساتھ فراڈ کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان 60 ملین ڈالر کے برابر ٹرانزیکشن کررہے تھے، ملزمان کے خلاف کال سینٹرز پر فراڈ کی کافی شکایات موصول ہوئیں تھیں، کال سینٹرز میں منشیات کا استعمال بھی ہو رہا ہے جبکہ دیگر غیر قانونی کال سینٹرز کی بھی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔









