بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

گھر کے اندر زیادہ وقت گزارنے کے جسم اور ذہن پر اثرات

آج کل بہت سے لوگ زیادہ تر وقت گھروں کے اندر گزارتے ہیں، لیکن یہ طرزِ زندگی جسمانی اور ذہنی صحت پر کئی منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔
موڈ پر اثر:
باہر کم وقت گزارنے سے سیروٹونن (خوشی کا ہارمون) کی پیداوار کم ہوتی ہے، جس سے موڈ خراب، چڑچڑاپن اور بے اطمینانی بڑھ سکتی ہے۔
نیند کے مسائل:
قدرتی روشنی، خاص طور پر صبح کی دھوپ، سرکیڈین ریتم کو منظم کرتی ہے۔ اندر زیادہ رہنے سے نیند متاثر ہوتی ہے اور صبح اٹھنا مشکل ہو سکتا ہے۔
جسمانی درد اور وٹامن ڈی کی کمی:
سورج کی روشنی سے وٹامن ڈی بنتا ہے، جو ہڈیوں اور عضلات کی صحت کے لیے ضروری ہے۔ اس کی کمی جسمانی درد، تھکن اور الرجی بڑھا سکتی ہے۔
ذہنی صحت:
طویل عرصے تک گھر میں رہنے سے “کیبن فیور”، تناؤ، ڈپریشن اور تھکن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ فطرت میں وقت گزارنے سے سیروٹونن اور ڈوپامین کی سطح بڑھتی ہے، جس سے سکون اور خوشی محسوس ہوتی ہے۔
یادداشت اور توانائی:
باہر چلنے پھرنے اور قدرتی ماحول میں وقت گزارنے سے یادداشت بہتر ہوتی ہے اور توانائی میں اضافہ ہوتا ہے۔
وزن اور دیگر بیماریوں کا خطرہ:
سست طرزِ زندگی موٹاپا، دل کی بیماریاں اور ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔
نتیجہ:
روزانہ کچھ وقت دھوپ اور تازہ ہوا میں گزارنا جسم اور دماغ دونوں کے لیے ضروری ہے۔ یہ نیند، موڈ، توانائی، یادداشت اور مجموعی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون معلوماتی ہے، صحت سے متعلق فیصلے کے لیے ہمیشہ معالج سے مشورہ کریں۔