پیسہ کمانا جتنا مشکل کام ہے اس سے کہیں زیادہ مشکل کام پیسہ بچانا ہے لیکن یہ بات وہی سمجھ سکتا ہے جس نے پیسہ محنت سے کمایا ہو۔ آج کے آرٹیکل میں ہم دنیا کے ایسے رئیس افراد کا ذکر کریں گے جنھوں نے رئیس ہونے کے باوجود فضول خرچی کے بجائے کفایت شعاری کو ترجیح دی۔
بل گیٹس
بل گیٹس کا شمار دنیا کے امیر ترین افراد میں ہوتا ہے۔ کافی سالوں تک دنیا کے سب سے امیر شخص ہونے کے باوجود ان کے پاس صرف 10 ڈالرز کی معمولی سی گھڑی ہے جس کی قیمت پاکستانی روپے کے حساب سے صرف ایک ہزار روپے بنتی ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ بل گیٹس اپنے گھر کے برتن بھی خود دھوتے ہیں کیونکہ امریکی ریاست واشنگٹن میں برتن دھونے کے لئے ڈش واشر کا استعمال کیا جاتا ہے اور بل گیٹس ڈش واشر استعمال کر کے بجلی کا اضافی بل دینے کے بجائے ہاتھ سے برتن دھو کر پیسے بچانے کو ترجیح دیتے ہیں

عظیم پریمجی
عظیم پریمجی بھارت کے بزنس ٹائیکون ہیں اور اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ساڑھے پندرہ بلین ڈالرز کی جائیداد کے مالک ہیں اس کے باوجود ان کا رہن سہن کافی سادہ ہے بلکہ ان کو کسی حد تک کنجوس بھی کہا جاسکتا ہے۔ عظیم پریمجی کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ اپنے بنائے گئے “ویپرو” نام کے ادارے میں ملازمین کے ٹوائلٹ پیپر کے استعمال پر بھی نظر رکھتے ہیں اور اس کا حساب لیتے ہیں اس کے علاوہ یہ ملازمین پر استعمال کے فوراً بعد بجلی کے آلات بند کرنے کے حوالے سے بھی سختی کرتے ہیں۔ عظیم پریمجی بھارت کے رئیس ترین شخص ہونے کے باوجود رکشہ یا عام بسوں پر سفر کر کے پیسہ بچاتے ہیں۔

جیف بیزوس
اسی طرح ایمزون کے مالک اور دنیا کے امیر ترین انسان جیف بیزوس بھی گھر کے کام اپنے ہاتھ سے کرنا پسند کرتے ہیں۔ سی این بی سی کی رپورٹ کے مطابق جیف بیزوس نے ایک موقع پر یہ بھی کہا کہ “رات کو سونے سے پہلے برتن دھو کر سوتا ہوں۔”
