اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کےمعروف سیاستدان ،پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئیر رہنما اورسابق وزیر داخلہ سینیٹررحمان ملک 70 برس کی عمر میں انتقال کرگئے،وہ گذشتہ 20 روز سےکورونا کے مرض میں مبتلاہونے کے بعد اسلام آباد کے نجی ہسپتال میں زیر علاج اور وینٹی لیٹر پر تھے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سینیٹر رحمان ملک کے پھیپھڑے کورونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہوئے تھے۔انتقال کے بعد میت کو گھر منتقل کردیا گیا ہے، رحمان ملک نے سوگواروں میں بیوہ اور دو بیٹوں کو چھوڑا ہے۔تفصیلات کے مطابق سینیٹر رحمان ملک کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئےسابق وزیر داخلہ کےترجمان ریاض علی طوری نےکہا کہ’سابق وزیر داخلہ, پاکستان پیپلز پارٹی سینئر رہنما اور ملک کے نامور سیاستدان سینیٹر رحمان ملک انتقال کر گئے۔ دکھ، درد اور غم ناقابل بیان ہیں، آج میں ہمیشہ کے لیے ایک عظیم دوست اور مہربان سرپرست سےمحروم ہو گیا ہوں۔
یاد رہےکہ سیاست سےپہلےسینٹررحمان ملک وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) کے سربراہ تھے۔ان کا شمار محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے با اعتماد اور وفادار ساتھیوں میں ہوتا تھا ،انہوں نے پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں دھشتگردی کیخلاف جنگ میں انتہائی اہم کردار ادا کیا جبکہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کےدرمیان لندن میں طےپانے والے’ میثاق جمہوریت‘ میں بھی رحمان ملک نے کلیدی کردار ادا کیا تھا،انکی بہترین کارکردگی کی بنیاد پرحکومت پاکستان نےانہیں ستارہ شجاعت اورنشان امتیاز سے نوازا تھا۔
سینیٹر رحمان ملک کئی کتابوں کےمصنف تھے جبکہ بھارتی دہشت گردی اورایف اے ٹی ایف کے معاملے پر وہ ہمیشہ کھل کر اظہار خیال کرتے تھے ۔سینیٹر رحمان ملک کے انتقال پر ملکی سیاسی قیادت نے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے ۔