میاں چنوں ( سپیشل رپورٹر )غریب مزدور کا بیٹا پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم جیولین تھرو کے فائنل میں گولڈ میڈل حاصل کرنے میں کامیاب، صدر پاکستان، وزیراعظم، وزیر اعلی ودیگر سیاست دانوں کی مبارک باد، جیولن تھرو میں 90 میٹر سے زیادہ کی تھرو کرنے والے پہلے جنوبی ایشیائی ایتھلیٹ، گھٹنے اور کہنی کی چوٹ سے تکلیف کے باوجود یہ کارنامہ انجام دیتے ہوئے نیا ریکارڈ قائم کیا،گاؤں میں جشن کا سماں ۔تفصیل کے مطابق میاں چنوں کے نواحی علاقہ 101 پندرہ ایل کے رہائشی پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم جیولین تھرو کے فائنل میں گولڈ میڈل حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے پاکستان کا سر فخر سے بلند کرنے پر وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف ،صدر پاکستان عارف علوی ، وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی ودیگر سیاست دانوں نے مبارک باد دی ارشد ندیم کے گاؤں میں جشن کا سماں رہا ایونٹ کے فائنل میں پاکستانی ایتھلیٹ نے کامن ویلتھ گیمز کی تاریخ میں سب سے لمبی تھرو کر کے بھی نیا ریکارڈ قائم کیابرمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز کے جیولین تھرو ایونٹ میں ارشد ندیم کے مدمقابل عالمی چیمپئن سمیت 16 کھلاڑی تھےجیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں ارشد ندیم نے پہلی تھرو 86.81 میٹر پھینکی جبکہ عالمی چیمپئن اینڈریسن ہیٹرس نے پہلی تھرو 82.30 میٹر پھینکی ارشد ندیم نے دوسری تھرو کی تو اُسے فاول قرار دیا گیا جس کے بعد انہوں نے تیسری تھرو 88میٹر پھینکی اور اپنا ریکارڈ توڑ دیا۔ واضح رہے کہ پاکستانی ایتھلیٹ میں اُن کا ذاتی ریکارڈ86.38 میٹر تھرو تھاتیسری تھرو کے بعد ارشد ندیم آٹھ بہترین تھرورر میں آگئے ٹاپ ایٹ میں آئے جس کے بعد انہیں مزید تین تھرو دی گئیں ارشد ندیم نے چوتھی تھرو 85.9 میٹر پھینکی جبکہ عالمی چیمپئن نے چوتھی تھرو 82.74 میٹر پھینکی اس موقع پر ورلڈ چیمپئن اینڈرس پیٹرس ارشد سے آگے نکل گئے پانچویں باری میں پیٹرس نے 88.64 میٹر تھرو پھینکی اور پھر ارشد ندیم نے 90.18 تھرو پھینکی بعد ازاں انہوں نے چھٹی باری میں 86 میٹر تھرو پھینکی پاکستان کے 25 سالہ ارشد ندیم نے کامن ویلتھ گیمز میں جیولن تھرو میں نہ صرف طلائی تمغہ جیت لیا ہے بلکہ 90.18 میٹر کی تھرو کے ساتھ کامن ویلتھ گیمز ریکارڈ بھی قائم کیا ہےگزشتہ برس ٹوکیو اولمپکس میں طلائی تمغہ جیتنے والے نیرج چوپڑا نے اس سے کم فاصلے 87.58 میٹر دور جیولن پھینکا تھا۔ ارشد ندیم 84 اعشاریہ 62 میٹر فاصلے پر نیزہ پھینک کر پانچویں نمبر پر رہے تھے ارشد جیولن تھرو میں 90 میٹر سے زیادہ کی تھرو کرنے والے پہلے جنوبی ایشیائی ایتھلیٹ بن گئے ہیںانہوں نے گھٹنے اور کہنی کی چوٹ سے تکلیف کے باوجود یہ کارنامہ انجام دیاگزشتہ 60 برسوں میں کامن ویلتھ گیمز کے ٹریک اینڈ فیلڈ مقابلوں میں پاکستان نے پہلا طلائی تمغہ جیتا ہےاس سے پہلے 1954میں محمد اقبال نے ہیمر تھرو میں اور سنہ 1962 میں غلام رازق نے 120 گز ہرڈلز میں گولڈ میڈل جیتا تھاارشد ندیم پہلے پاکستانی اتھلیٹ تھے جنہیں استحقاق کی بنا پر اولمپک گیمز میں شریک کیا گیا تھا. اس سے پہلے ہاکی ٹیم کے سوا پاکستان کا کوئی کھلاڑی /اتھلیٹ استحقاق پر اولمپکس میں شریک نہیں ہوا تھا. کئی اولمپئین بن چکے ہیں مگر انہیں صرف اس لئے وائلڈ کارڈ پر دعوت دی گئی تھی کہ ٹورنامنٹ میں پاکستان کا جھنڈا بھی شامل ہو ارشد ندیم شادی شدہ دو بچوں کے باپ جبکہ ان کے والد راج مستری ہیں جنہوں نے اپنے بیٹے کی ہر قدم پر حوصلہ افزائی کی ارشد ندیم چھٹی ساتویں جماعت میں تھے کہ ان کا شوق دیکھ کر ایک دن ان کے والد انہیں علاقے کے ممتاز اتھلیٹ اور ڈسٹرکٹ خانیوال ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے صدر رشید احمد ساقی کے پاس لے گئے اور کہا ارشد ندیم اب آپ کے حوالے ہے، یہ آپ کا بیٹا ہے” یوں ساقی صاحب نے ان کی ٹریننگ کی ذمہ داری سنبھال لی ارشد ندیم کے موجودہ کوچ واپڈا سے تعلق رکھنے والے ایتھلیٹ فیاض حسین بخاری نے بتایا کہ دو سال پہلے ساؤتھ ایشین گیمز سے قبل اُن دونوں نے یہ عہد کر لیا تھا کہ اولمپکس میں وائلڈ کارڈ کے ذریعے نہیں جانا بلکہ کارکردگی سے کوالیفائی کرنا ہےرشید احمد ساقی بتاتے ہیں میں نے ارشد ندیم کو ٹریننگ کے لیے پاکستان ایئر فورس بھیجا لیکن ایک ہفتے بعد ہی واپس بلا لیااس دوران پاکستان آرمی نے بھی ارشد ندیم میں دلچسپی لی ارشد ندیم نے 2016 میں انڈیا کے شہر گوہاٹی میں منعقدہ ساؤتھ ایشین گیمز اور ویتنام میں ہونے والی ایشین جونیئر ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں کانسی کے تمغے جیتےسنہ 2017 میں باکو میں ہونے والے اسلامک سالیڈیرٹی گیمز میں تیسری پوزیشن حاصل کی پھر 2018 میں جکارتہ میں ہونے والی ایشین گیمز میں کانسی کا تمغہ جیتا اسی سال اُنھوں نے کامن ویلتھ گیمز میں آٹھویں پوزیشن حاصل کی اس کے بعد 2019 میں ارشد ندیم نے قطر میں ہونے والی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے سولہویں پوزیشن حاصل کی اور 81 اعشاریہ 52 میٹرز کے ساتھ نیا قومی ریکارڈ بھی قائم کیااسی سال 2019 میں نیپال کے شہر کٹھمنڈو میں ہونے والے ساؤتھ ایشین گیمز میں 86 اعشاریہ 29 میٹرز دور نیزہ پھینک کر نہ صرف ساؤتھ ایشین گیمز کا نیا ریکارڈ قائم کیا تھا بلکہ اس کارکردگی کے بل پر وہ براہ راست ٹوکیو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں بھی کامیاب ہو گئے تھےارشد ندیم کو ٹوکیو اولمپکس کی تیاری کے سلسلے میں ایران کے شہر مشہد میں ہونے والے مقابلے میں حصہ لینے کا موقع ملا جہاں اُنھوں نے نہ صرف گولڈ میڈل جیتا بلکہ 86 اعشاریہ 38 میٹرز دور نیزہ پھینک کر اپنا ہی قائم کردہ قومی ریکارڈ بہتر بنایاٹوکیو اولمپکس میں ارشد ندیم وہ کارکردگی تو نہ دکھا سکے جن کی ان سے امید کی جا رہی تھی اور وہ اس برس جیولن پھینکنے کی اپنی بہترین کارکردگی دوہرا نہ سکے اور فائنل مقابلے میں ان کی بہترین کوشش 84 اعشاریہ 62 میٹر رہی اور وہ پانچویں نمبر پر رہے تھے
میاں چنوں کےغریب مزدور کا بیٹا پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم جیولین تھرو کے فائنل میں گولڈ میڈل حاصل کرنے میں کامیاب








