سسلی(مانیٹرنگ ڈیسک) اٹلی کا مشہور پہاڑ ایٹنا ایک بار پھر قیامت خیز آوازوں کے ساتھ پھٹ پڑا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اٹلی کے ماؤنٹ ایٹنا میں موجود آتش فشاں خوف ناک آوازوں کے ساتھ پھٹ پڑا ہے، جس سے اس کی راکھ اور دھواں آسماں میں 12 کلو میٹر کی بلندی تک پہنچے۔
ایٹنا پہاڑ سے لاوا اگلنے کا یہ دل دہلا دینے والا منظر ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے، ماؤنٹ ایٹنا دنیا کے سب سے زیادہ فعال آتش فشاں پہاڑوں میں سے ایک ہے، گزشتہ روز دل دہلا دینے والی گرج کے ساتھ پھٹنے سے مشرقی سسلی پر 12 کلومیٹر (7.5 میل) بلند آتش فشانی راکھ کا بادل چھا گیا تھا۔
اٹلی کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف جیو فزکس اینڈ ولکینولوجی نے پیر کو بتایا کہ ایٹنا سے لاوے کا بہاؤ کا مرکز پہاڑ کی جنوب مشرقی ڈھلوان پر موجود گڑھے کے آس پاس تھا، جس کی وجہ سے سسلی کے قریبی شہر کیٹینیا میں ونچنزو بلینی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پیر کو دوپہر کے کھانے کے وقت بند کر دیا گیا تھا۔
آسمان میں راکھ اور دھوئیں کا بلند ہونے والا بادل کئی کلومیٹر دور سے نظر آ رہا تھا، یہ اس پہاڑ کی ایک طاقت ور آتش فشانی تھی، رواں ماہ کے شروع میں ایک خاص طور پر نہایت طاقت ور آتش فشانی نے تو مشرقی سسلی پر ڈرامائی طور پر آسمانی بجلی کے کڑاکے بھیج دیے تھے۔
آتش فشاں پہاڑ کی ڈھلوانوں پر آباد بستیوں میں زخمی ہونے یا املاک کو پہنچنے والے نقصان کی فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ہے، یہ ڈھلوانیں ہائیکرز، اسکیئرز اور دیگر سیاحوں میں بہت مقبول ہیں۔ واضح رہے کہ پہاڑ سے لاوے کا بہاؤ پیر کی دوپہر تک رک گیا تھا۔
ایٹنا پہاڑ کی تاریخ میں آتش فشانی کے ایسے متعدد معلوم واقعات موجود ہیں، آتش فشانی کا سب سے بدترین واقعہ 1669 میں پیش آیا تھا، جس میں لاوے نے سسلی کے جزیرے پر مشرق میں سب سے بڑے شہر کیٹینیا کے ایک حصے کو دفن کر دیا تھا، اور درجنوں دیہات تباہ ہو گئے تھے۔
1983 میں قصبات کے لیے خطرہ بننے والے لاوے کا رخ بدلنے کے لیے بارودی دھماکوں کا استعمال کیا گیا تھا۔ 1992 میں فوج نے ایٹنا پہاڑ سے مہینوں تک بہنے والے لاوے کو روکنے کے لیے مٹی کی دیوار بنائی تھی، تاکہ یہ ڈھلوان پر واقع کسی گاؤں میں نہ جا سکے۔