ڈینگی، کورونا اور نیگلیریا کے بعد ایک اور بیماری کا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے مریضوں کی تعداد پڑوسی ملک بھارت میں بڑھتی جارہی ہے۔ اس بیماری سے کم عمر بچے زیادہ بیمار ہوتے ہیں البتہ ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑوں پر بھی اس کے مہلک نتائج دیکھے جاسکتے ہیں۔
کیا یہ بیماری ٹماٹر سے پھیلتی ہے؟
اس بیماری میں چہرے، ہاتھ، پیر اور جسم کے کسی بھی حصے پر بڑے اور سرخ دانے ہوجاتے ہیں اور وہ بڑے پو کر درمیانے سائز کے ٹماٹر کی شکل اختیار کر لیتے ہیں اسی وجہ سے اس بیماری کو ٹماٹو فلو کا نام دیا گیا ہے لیکن یہ ٹماٹر سے ہر گز نہیں پھیلتی۔ بیماری کی مزید علامات میں خارش، بخار اور فلو شامل ہیں۔

بچوں میں گندگی اور زمین پر گری چیزیں اٹھانے سے وائرس کا خطرہ
بھارتی ریاست کیرالا میں رپورٹ ہونے والا ٹماٹو فلو دیکھتے ہی دیکھتے مزید 3 ریاستوں میں پھیل چکا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جان لیوا نہیں لیکن تکلیف دہ ضرور ہے۔ اس بیماری کے علاج کے لئے کوئی مخصوص دوا نہیں اس کا اثر کچھ دن میں خود ہی ختم ہوجاتا ہے البتہ بچوں میں گندی اشیاء چھونے اور زمین پر پڑی چیزیں اٹھا کر کھانے سے یہ وائرس لاحق ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔