نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزارت خارجہ نے پارلیمنٹ کے ایوان بالا(راجیہ سبھا) کو آگاہ کیا ہےکہ پاکستان میں 577 بھارتی ماہی گیرقید ہیں جن کی رہائی کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے راجیہ سبھا میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہاگیا کہ 21مئی 2008کے معاہدے کے تحت دونوں ممالک ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو اپنی اپنی جیلوں میں موجودایک دوسرے کے شہریوں کی فہر ستوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔یکم جنوری 2022کو پاکستان کی طرف سے فراہم کردہ فہرست کے مطابق اس کی جیلوں میں 577بھارتی قیدی موجود ہیں۔بیان میں کہاگیا کہ بھارتی ماہی گیروں کی فلاح و بہبود ،تحفظ اور سلامتی حکومت کی ترجیح ہے، جونہی پاکستان کی طرف سے بھارتی ماہی گیروں کو پکڑنے اور ان کی کشتیاں ضبط کئے جانے کی اطلاع ملتی ہے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن فوری طور پر اقدامات اٹھاتے ہوئے حکومت پاکستان سے قونصلررسائی کا مطالبہ کرتا ہے۔بیان کے مطابق ماہی گیروں کو ان کی کشتیوں سمیت جلدازجلد واپسی کے لئے قانونی مدد سمیت ہر ممکنہ تعاون فراہم کیا جاتا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ نے کہاکہ پکڑے جانے والے بھارتی ماہی گیروں اور ان کی کشتیوں کے معاملات تواتر کے ساتھ پاکستانی حکومت کے ساتھ اٹھائے جاتے ہیں اور ان سے کہا جاتا ہے کہ اس معاملے کو خالصتاً انسانی ہمدردی کی بنیاد وں پر دیکھاجائے۔بیان کے مطابق بھارتی حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں 2014کے بعد پاکستان سے 2140 ماہی گیروں اور 57کشتیوں کو واپس لایا گیا ہے،اس سال 20ماہی گیروں کو پاکستان سے واپس لایاگیا ہے۔
پاکستان میں 577 بھارتی ماہی گیرقید،رہائی کیلئے کوششیں جاری ہیں،بھارتی وزارت خارجہ
